سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کردیا ہے،انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کو کرپٹ کرپٹ کہنا چھوڑنا ہوگا۔ ہم نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے موجودہ سیاسی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نئی سیاسی جماعت بنا رہے ہیں، عوام کے مسائل کے حل کیلئے کوئی بات نہیں ہورہی، موجودہ انتخابی مہم میں بھی پاکستان کے مسائل پر کوئی بات نہیں کی گئی۔
سیاسی جماعتیں ملکی مسائل پر بات نہیں کررہیں، ایک دوسرے کو کرپٹ کہنا چھوڑنا ہوگا۔ یاد رہے 24 فروری کو بھی سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا کہ میں چاہتا ہوں کہ نئی جماعت آئے اورمیں بھی حصہ بننا چاہوں گا، میں خود نئی جماعت نہیں لارہا لیکن لوگ لائیں گے، تینوں جماعتیں ملک کو کچھ نہیں دے سکیں۔
انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میرا یہ کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے الیکشن کو بہت متنازع کردیا ہے، الیکشن اتنا متنازع بن گیا ہے کہ ملک کو نقصان پہنچائے گا، یہ الیکشن بھی ماضی کے انتخابات کی صف میں شامل ہوگیا ہے۔
یہ کہنا مشکل ہے انتخابات نہ ہوتے تو کیا ہوتا؟ لیکن یہ نہ ہوتا، میں انتخابات کے حق میں ہوں ، مجھے نقصان کا خدشہ ہے، جب لوگوں کا سسٹم سے اعتماد سے اٹھ جائے تو نقصان ہی ہوتا ہے۔الیکشن کا یہ حال ہے کہ جیتنے والے بھی آج ہار گئے ہیں۔ ہر کسی کو پتا ہوتا ہے کہ وہ جیتا ہے یا نہیں۔ حل صرف یہی ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈر مل کر بیٹھیں گے تو ملک آگے بڑھے گا ورنہ نقصان ہوگا۔
ہمیں چھوٹی موٹی سیاست سے باہر نکل کر اپنی ناک سے آگے دیکھنا ہوگا۔ دریں اثنا ایم کیوایم نے مسلم لیگ ن کے سامنے اپنے مطالبات پیش کردیئے ہیں، جبکہ ایم کیوایم نے مطالبات تسلیم ہونے تک وفاقی کابینہ کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیاہے، مسلم لیگ ن ایم کیوایم کو صرف ایک وزارت دینے کیلئے تیار ہے، ایم کیوایم نے مسلم لیگ ن کو اپنے فیصلے سے آگاہ کردیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن ایم کیوایم کو صرف ایک وزارت دینے کیلئے تیار ہے، جبکہ ایم کیوایم وفاقی حکومت میں چار وزارتوں سمیت گورنر سندھ کا مطالبہ کررہی ہے۔ ایم کیوایم اسپیکر قومی اسمبلی اور وزیراعظم کے انتخاب میں ووٹ دینے کو تیار ہے، لیکن ایم کیوایم اسپیکر قومی اسمبلی اور وزیراعظم کے انتخاب میں ووٹ دینے کو تیار ہے، لیکن ایم کیوایم چیئرمین سینیٹ اور صدرکے انتخاب میں ووٹ دینے کیلئے فی الحال آمادہ نہیں ہے۔
ذرائع ن لیگ کا کہنا ہے کہ حکومت سازی کیلئے ایم کیوایم سے بات چیت جاری ہے ، ایم کیوایم کے ساتھ معاملات کا حل نکالیں گے۔ یاد رہے 16 ویں قومی اسمبلی کے اجلاس میں نومنتخب ارکان نے رکنیت کا حلف اٹھا لیا۔ جمعرات کو قومی اسمبلی کے پہلے اجلاس میں سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے نومنتخب ارکان سے حلف لیا جس کے بعد انہوں نے رول آف ممبرز پر دستخط کیے۔
حلف اٹھانے والے اہم رہنماؤں میں میاں محمد نواز شریف، محمد شہباز شریف،آصف علی زرداری۔ بلاول بھٹو زرداری، مولانا فضل الرحمان ،سردار اختر مینگل، محمود خان اچکزئی، بیرسٹرگوہر علی خان،عمر ایوب خان، طارق بشیر چیمہ، چوہدری سالک حسین، خالد مگسی، خواجہ محمد آصف، سردار ایاز صادق، سید خورشید احمد شاہ، عامر ڈوگر، ریاض پیرزادہ اور دیگر شامل ہیں۔ حلف کے بعد ن لیگ و سنی اتحاد کونسل کی جانب سے ایک دوسرے کیخلاف نعرے بازی کی گئی۔