سندھ حکومت کی جانب سے تین روزہ سرتیوں سنگ نمائش کا آغاز ہوگیا، نمائش میں سندھ کی خواتین نے ہاتھ سے تیار کردہ اشیا فروخت کیں جسے شہریوں نے خوب پسند کیا۔
کراچی کے ڈالمن مال میں سرسوں اور سندھ حکومت کے اشتراک سے چار روزہ سرتیوں سنگ کرافٹس نمائش میں سندھی ثقافت کے رنگ نمایاں نظر آئے ۔
سندھ کے دیہی علاقوں کی خواتین ایسے بہت سے کاموں میں مہارت رکھتی ہیں جو گھر سے کیے جا سکتے ہیں۔
نمائش میں سندھی ٹوپی دستکاری، ایپلک (ٹک) دھاگے کی کڑھائی، اجرک اور رنگوں سے بھرپور رلی جبکہ ہاتھ سے بنی جیولری اور ثقافتی پہناوے ایک ساتھ دستیاب ہیں ۔
نمائش میں میئر کراچی مرتضی وہاب نے بھی شرکت کی، میئر کراچی کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں خواتین کو معاشی اعتبار سے ہنر بھی سکھائیں، سندھ کی ہنرمند خواتین کو اپنے ہنر کو پرموٹ کرنے کا موقع مل رہا ہے، ہنر مند خواتین کو ٹرینڈ کیا جاتا ہے تاکہ وہ اپنا ذریعہ معاش بڑھا سکتی ہیں۔
مرتضی وہاب کہتے ہیں اس وقت سندھ کے 15 اضلاع میں سرسوں کی ٹیم کو مبارک دیتا ہوں، سندھ رولز سپورٹ آرگنائزیشن کی جانب سے سستے قرضے دئیے جارہے ہیں جبکہ کراچی کے پبلک اسپیس ان کو فراہم کیے جائیں گے۔
میئر کراچی جہاں ثقافتی اشیاء سے متاثر ہوئے وہیں پستہ قد گلوکار کی آواز بھی انہیں بھاگئی۔
نمائش کے آرگنائزر کہتے ہیں یہاں موجود ہر اشیا ناصرف محنت سے تیار کی گئی ہے بلکہ اس ثقافت کی جھلک واضح ہے جبکہ نمائش میں آئے شرکا نے دیہی خواتین کی محنت کو خوب سراہا۔
سندھ رورل سپورٹ آرگنائیزیشن (سرسو) اور سندھ حکومت مل کر سندھ کی ہزاروں خواتین، جن کے ہاتھ میں کڑھائی اوربُنائی کا جادو ہے، انہیں بااختیار بنا رہی ہیں تاہم سندھ کے کلچر کو فروغ دیتی نمائش 17 مئی تک جاری رہے گی۔