کراچی سندھ حکومت کا کراچی کے شہریوں کو مشہور الہ دین پارک سے محروم کرنے کا فیصلہ۔ تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ نے الہ دین پارک کی 16 ایکڑ اراضی ریڈ لائن بس ڈیپو کیلئے حاصل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ ڈیپو پر پارکنگ، بس انسپیکشن ایریا، فلنگ اسٹیشن، ورکشاپ اور واچ ٹاور قائم ہوگا۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں الہ دین پارک کی 16 ایکڑ اراضی ریڈ لائن بس ڈیپو کیلئے حاصل کرنے کی منظوری دیدی گئی۔
صوبائی وزیر شرجیل میمن نے اس ضمن میں بتایاکہ بس ڈیپو پر پارکنگ، بس انسپیکشن ایریا، فلنگ اسٹیشن، ورکشاپ اور واچ ٹاور قائم ہوگا، یہ منصوبہ ایشین ڈیولپمنٹ بینک اور دیگر ایجنسیوں کے تعاون سے تعمیر ہو رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ریڈ لائن بس کا روٹ ملیر ہالٹ سے ملیر کینٹ، صفورہ، یونیورسٹی روڈ اور نمائش سے ہوتا ہوا ٹاور تک جائے گا۔ یہاں یہ واضح رہے کہ کچھ ہفتے قبل گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے اعلان کیا تھا کہ الہ دین پارک کی اراضی پر نیا پارک تعمیر کیا جائے گا، تاہم اب سندھ حکومت نے سہولیات کی کمی کے شکار کراچی کے شہریوں سے ایک نئے پارک کی امید چھین لی۔