کراچی ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت میں3200 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ کراچی صرافہ ایسوسی ایشن کے مطابق ملک کی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی فی تولہ قیمت میں3 ہزار 200 روپے کا اضافہ ہوگیا ہے۔ جس کے باعث فی تولہ سونے کی قیمت اضافے کے بعد 2لاکھ 34 ہزار ہوگئی ہے۔ اسی طرح 10گرام سونے کی قیمت میں 2 ہزار 743 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
جس کے بعد دس گرام سونے کی قیمت 2لاکھ 617 روپے ہوگئی ہے۔ یاد رہے عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں5 ڈالر اضافے سے 2010 ڈالر فی اونس ہوگئی ہے۔ دوسری جانب آئی ایم ایف کا پاکستان سے ڈو مور کا ایک اور مطالبہ، مئی اور جون تک 3 اعشاریہ 7 ارب ڈالر واپس کرنے کا پلان مانگ لیا۔ پاکستان کو دسمبر 2023 تک قرضوں کی واپسی پر آئی ایم ایف کو مطمئن کرنا ہو گا۔
پاکستان نے دسمبر 2023 تک قرضوں کی ادائیگی کیلئے پلان ترتیب دیا ہے، دسمبر 2023 تک 6 سے 8 ارب ڈالر کی واپسی کے پلان پر آئی ایم ایف کو آگاہ کیا جائے گا۔ آئی ایم ایف نے مئی اور جون تک 3 اعشاریہ 7 ارب ڈالر واپس کرنے کا پلان مانگ لیا ہے،آئی ایم ایف نے مزید 2 اعشاریہ 4 ارب ڈالر کی دہانی مانگ لی،پاکستان سے مجموعی طور پر 8 اعشاریہ 4 ارب ڈالر کی یقین دہانیاں طلب کی گئی ہیں۔
آئی ایم ایف پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی ہدف سے کم جمع ہونے پر مطمئن نہیں، پاکستان کو چین سے 2 اعشاریہ 4 ارب ڈالر قرضوں کی واپسی کیلئے رول اوور یقینی بنانا ہو گا۔ جبکہ پاکستان نے اس سے قبل آئی ایم ایف کو چین سے 3 ارب ڈالر کی فنڈنگ کی یقینی دہانی کرائی تھی، اسی طرح پاکستان نے سعودی عرب سے بھی 2 ارب ڈالر کی فنڈنگ کی یقین دہانی کرائی تھی۔واضح رہے وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے کہا ہے کہ پاکستان مئی ،جون میں 3.7 ارب ڈالر کی تمام ادائیگیاں بروقت کرے گا، پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 10ارب ڈالر ہیں،ایک عالمی ریٹنگ ایجنسی نے ممکنہ ڈیفالٹ کا تبصرہ کیا، ڈیفالٹ سے متعلق افواہیں نہ پھیلائی جائیں۔
جیو نیوز کے مطابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف سٹاف لیول معاہدے پر تاخیر پر اپنے ردعمل میں کہا کہ آئی ایم ایف ہو یا نہ ہو پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا،پاکستان کے ڈیفالٹ سے متعلق افواہیں نہ پھیلائی جائیں، ایکسٹرنل گیپ کاسامنا تھا،ایک عالمی ریٹنگ ایجنسی نے ممکنہ ڈیفالٹ سے متعلق تبصرہ کیا۔پاکستان کومئی اور جون تک 3.7 ارب ڈالر کی ادائیگیاں کرنی ہیں، جو کہ بروقت کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کردی ہیں، آئی ایم ایف شرائط کے مطابق معاہدے کیلئے اقدامات کیئے، آئی ایم ایف مزید وقت چاہتا ہے تو مزید وقت لے لے، آئی ایم ایف کے ساتھ تیکنیکی مذاکرات ختم ہوچکے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے متعلق ناانصافی پر مبنی عالمی سیاست ختم ہونی چاہیئے، بین الاقوامی سطح پر لوگ حیران ہیں کہ پاکستان مینج کیسے کررہا ہے؟پاکستان تمام معاہدے پورے اور وقت پر ادائیگیاں کرے گا،پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 10ارب ڈالر ہیں۔