سکھر میں سینئر صحافی جان محمد مہر کو قتل کردیا گیا وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے

صوبہ سندھ کے شہر سکھر میں سینئر صحافی جان محمد مہر کو قتل کردیا گیا ہے۔

جان محمد مہر آفس سے گھر جارہے تھے کہ قاسم پارک کے قریب مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے زخمی کردیا۔

جان محمد کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

سکھر یونین آف جرنلسٹس کے صدر سمیت دیگر نے واقعے کی مذمت کی اور پولیس سے 24 گھنٹے میں ملزمان کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک نے کہا ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صحافی جان محمد مہر کی قاتلانہ حملے میں شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ کو صحافی جان محمد کے قاتلوں کو گرفتار کرنے کی ہدایت کی ساتھ ہی ان کے بلند درجات اور ورثا کے صبر کے لیے دعا بھی کی۔

چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے بھی صوبے کے سینئر صحافی جان محمد مہر پر قاتلانہ حملے میں شہادت پر اظہار افسوس کیا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ پولیس صحافی جان محمد مہر کے قتل کے ذمہ داروں کو فی الفور کیفرکردار تک پہنچائے۔ جان محمد مہر کی دو دہائیوں سے زائد عرصے پر محیط صحافتی خدمات قابل قدر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صحافی جان محمد مہر سکھر کی ایک توانا آواز تھے، ان کی غیرجانب دارانہ اور متوازن رائے ملک بھر کے سنجیدہ حلقوں میں مقبول تھی۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے صحافی جان محمد مہر کے اندوہناک قتل پر جملہ لواحقین بشمول کے ٹی این عملے اور سکھر کی صحافی برادری سے بھی اظہار تعزیت کی۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے صحافی جان محمد مہر کے بلندی درجات کے لئے فاتحہ خوانی اور جملہ لواحقین کے صبر جمیل کی دعا بھی کی۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں