اسلام آباد چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کوڈ آف کنڈیکٹ کیلئے پیپلز پارٹی نے کمیٹی تشکیل دی ہے، ہم سیاسی جماعتوں سے رابطے کیلئے تیار ہیں، ہم ان جماعتوں سے بھی رابطہ کریں گے جنہیں ہم پسند نہیں کرتے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جماعت ہمیشہ غیر آئینی اقدامات کے خلاف رہی ہے اور آئندہ بھی رہے گی، ضیا و مشرف کا دور ایک امتحان تھا، جس وقت سے آج گزر رہے ہیں یہ بھی امتحان ہے، اگر اس امتحان میں پاس ہوتے ہیں تو ہماری کامیابی ہے، اگر ہم ناکام ہوتے ہیں تو ملک کا نقصان ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ 73 کا آئین شہید ذوالفقار علی بھٹو کی امانت ہے، اس آئین نے بڑے بڑے ادارے قائم کئے، جب بھی آئین کو توڑا گیا نقصان ملک کو ہی ہوا، آئین ایک رول آف دی گیمز ہوتا ہے، آئین کی گولڈن جوبلی پورا سال منائیں گے، صوبائی حکومتوں کو کہیں گے کہ سیمینارز منعقد کئے جائیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان کے اقدامات نے اس ملک کو بہت نقصان پہنچایا، اپوزیشن کے غیر سنجیدہ رویے سے ملک کو نقصان پہنچے گا، وہ کہتے ہیں ہم طالبان سے بات کر سکتے ہیں عوامی نمائندوں سے نہیں، جمہوری نظام تب تک صحیح طریقے سے نہیں چل سکتا جب تک اپوزیشن سنجیدہ نہ ہو۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ ملک اس وقت سنگین حالات سے گزر رہا ہے، معاشرے کو چلانے کیلئے ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا پڑے ہے۔
وزیر خارجہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان مہنگائی، بےروزگاری اور معاشی بحران سے گزر رہا ہے، سب کو ایک ایجنڈے پر آنا ہو گا تا کہ ملک کے نظام کو آگے لے کر جا سکیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم طے کریں گے کہ پارلیمان کے اندر اور باہر کیسے ایک دوسرے کے ساتھ چلنا ہے لیکن اگر سب یہ طے کر لیں کہ نہ کھیلوں گا نہ کسی کو کھیلنے دوں گا تو ملک نہیں چل سکتا۔