دہلی سے تعلق رکھنے والے ایک شہری نے سوشل میڈیا پر اہم دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ اس نے ایک چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کو ٹیکس کے تنازعہ کو حل کرنے کے لیے 50 ہزار روپے جمع کرا دئے جس کی اصل قیمت صرف ایک روپے تھی۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق اپورو جین نامی بھارتی شہری نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس پر شدید مایوسی کا اظہار کیا۔
انہوں نے لکھا کہ حال ہی میں مجھے موصول ہونے والے انکم ٹیکس نوٹس پر چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کو 50 ہزار بھارتی روپے کی فیس ادا کی جس کی حتمی متنازعہ قیمت ایک روپے نکلی۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی لکھا کہ ”میں مذاق نہیں کر رہا ہوں۔“
مذکورہ واقعہ بھارت میں ٹیکس کے نظام کو نیویگیٹ کرنے کی پیچیدگیوں پر روشنی ڈالتا ہے، جہاں بظاہر معمولی مسائل بھی اہم پیشہ ورانہ فیسوں کا باعث بن سکتے ہیں۔
اپورو جین کے معاملے پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ملا جلا رد عمل سامنے آیا۔ بعض صارفین نے محکمہ ٹیکس کی نا اہلی پر عدم اعتماد کا اظہار کیا جبکہ دیگر افراد نے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کی فیس پر سوالات اٹھائے۔