شیریں مزاری کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا، تحریک انصاف کی سینئر خاتون رہنما کو پنجاب پولیس نے رہائی کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر سے دوبارہ گرفتار کر کے نامعلوم مقام منتقل کر دیا۔ اس سے قبل جیو نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے رہائی کے احکامات منظور ہونے کے بعدپی ٹی آئی رہنماء شیریں مزاری کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا تھا۔
شیریں مزاری کی رہائی کے آرڈر لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بنچ نے جاری کئے۔ یاد رہے تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان مزاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری والدہ کو ایک ہفتے میں تین دفعہ گرفتار کیا گیا، آج عدالت نے میری والدہ کا دوسرا ایم پی او آرڈر کالعدم قرار دیا۔
حکومت کو سوچنا چاہئیے کہ گھروں کو اس طرح سے برباد نہ کیا جائے۔
میرا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں، افسوس کی بات ہے عمران خان کارکنوں اور لیڈر شپ کو بھول گئے۔یاد رہے کہ اس سے قبل شیریں مزاری کی رہائی کیلئے لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں درخواست دائر کی گئی تھی،شیریں مزاری کی جانب سے درخواست وکیل انیق کھٹانہ اور بیرسٹر شعیب رزاق نے دائر کی۔شیریں مزاری کو راولپنڈی پولیس نے گرفتاری کیا تھا،پولیس نے شیریں مزاری کو تیسری بار گرفتار کیا۔
دوسری جانب وزیردفاع خواجہ آصف نے سانحہ 9 مئی کے شرپسند واقعات کیخلاف مذمتی قرارداد پیش کی۔ ایوان نے متفقہ طور پر قرارداد منظور کرلی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ 9 مئی سے متعلق واقعات کے مقدمات ملک کے موجودہ قوانین کے مطابق چلیں گے۔آرمی ایکٹ اور انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت چلیں گے۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ ایوان افواج پاکستان کے ساتھ مکمل طور پر اظہار یکجتی کرتا ہے، دنیا بھر میں پاکستان کا تشخص مجروح ہوا۔ 9 مئی کو دل دہلا دینے والے شرمناک واقعات پیش آئے، ملوث عناصر، معاون اور مددگاروں کے خلاف آرمی ایکٹ1956 کے تحت کاروائی کی جائے گی۔