وزیراعظم شہباز شریف اور صدر مملکت آصف علی زرداری نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کی مذمت کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر حملہ کے حوالے سے کہا کہ ’ابھی معلوم ہوا سابق صدر ٹرمپ کو ایک انتخابی ریلی میں گولی ماری گئی، یہ ایک چونکا دینے والی پیشرفت ہے، میں سیاست میں ہر قسم کے تشدد کی مذمت کرتا ہوں اور سابق صدر کی جلد صحت یابی اور اچھی صحت کیلئے دعا گو ہوں‘، اسی طرح صدر مملکت آصف علی زرداری نے سابق امریکی صدرپر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کا سن کر گہرا صدمہ پہنچا ہے، سیاست میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کی جلد صحت یابی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں اور حملے میں اِنسانی جان کے ضیاع پر افسوس ہے‘۔
علاوہ ازیں برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ریلی کے مناظر دیکھ کر حیرت زدہ ہوں، معاشرے میں کسی بھی شکل میں سیاسی تشدد ناقابل قبول ہے‘، جاپان کے وزیراعظم فومیو کیشیدا نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’سیاسی تشدد کے خلاف سب کو اکٹھا کھڑا ہونا چاپیے‘، جب کہ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ پر ہونے والے فائرنگ کے واقعے پر پریشانی کا شکار ہوں‘۔
بتایا جارہا ہے کہ ریاست پنسلوانیا کے علاقے بٹلر میں انتخابی ریلی کے دوران قاتلانہ حملے میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ زخمی ہوگئے، امریکی الیکشن میں ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے کہ اس دوران فائرنگ کی زوردار آوازیں سنائی دی گئیں، واقعے کے بعد ریلی میں بھگدڑ مچ گئی ،لوگ جان بچانے کے لئے بھاگنے لگے جب کہ سابق صدر امریکی صدر اسٹیج پر گرگئے جنہیں سیکرٹ سروس کے ایجنٹوں نے فوری طور پر اپنے حصار میں لے کر محفوظ مقام پر منتقل کر دیا، اس دوران ڈونلڈ ٹرمپ اپنے سپورٹرز کا حوصلہ بڑھانے کے لیے انہیں دیکھ کر روایتی انداز میں مُکہ لہراتے رہے۔