گذشتہ روز لاہور کی سیشن کورٹ نے نو مئی کے واقعات میں مسلم لیگ ن کا دفتر جلانے کے الزام میں درج مقدمے میں گرفتار پی ٹی آئی کی سرگرم کارکن صنم جاوید کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی تھی۔عدالت نے صنم جاوید کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ۔سیشن جج لاہور قیصر نذیر بٹ نے بطور ڈیوٹی جج کیس کی سماعت کی ۔
منگل کو پولیس نے صنم جاوید کو مزید ایک روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت میں پیش کیا اور مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواست دائر کردی ۔ صنم جاوید کی جانب سے وکیل شکیل احمد پاشا نے دلائل پیش کرتے ہوئے مزید جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی۔عدالت نے وکلا کے دلائل کے بعد پولیس کی جانب سے صنم جاوید کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے صنم جاوید کو چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
عدالت نے جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر ملزمہ صنم جاوید کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ۔صنم جاوید کے خلاف تھانہ ماڈل ٹاؤن پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔صنم جاوید نے ن لیگ کا دفتر جلانے کے مقدمے میں جوڈیشل کیے جانے کے بعد درخواستِ ضمانت انسدادِ دہشت گردی عدالت لاہور میں دائر کر دی۔ انسدادِ دہشت گردی عدالت لاہور میں دائر کی گئی درخواست میں صنم جاوید ضمانت پر رہائی دینے کی استدعا کی۔
صنم جاوید 9 مئی کے مقدمات میں گرفتار ہیں۔جب کہ صنم جاوید کے والد جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ میری بیٹی صنم جاوید خان کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل الیکشن ٹربیونل میں جمع کروا دی ہے۔ این اے 119 این اے 120 اور پی پی 150 کے لیے اپیل الیکشن ٹربیونل میں جمع کروا دی ہے،انہوں نے مزید کہا کہ اپیل بیرسٹر میاں علی اشفاق صاحب کے چیمبر سے جمع کروائی گئی ہے، دعا ہے فیصلہ انصاف کے مطابق ہو۔