عام انتخابات، امریکا کا پاکستان میں آزادی اظہار اور پریس پابندیوں پر تشویش کا اظہار پاکستان کے مستقبل کی قیادت کافیصلہ اس کے عوام کوکرنا ہے، امریکا کی دلچسپی جمہوری عمل میں ہے،اظہار رائے کی بندش پاکستان کی اپنی ہی پالیسی کے خلاف ہے۔ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ویدانت پٹیل

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے پاکستان میں آنے والے عام انتخابات کے حوالے سے کہا ہے کہ پاکستان کے مستقبل کی قیادت کافیصلہ اس کے عوام کوکرنا ہے، امریکا کی دلچسپی جمہوری عمل میں ہے۔واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے جمہوریت کو آگے بڑھانے میں آزاد میڈیا کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ آزاد اور خود مختار میڈیا مضبوط جمہوریت کے لیے بہت ضروری ہے، ذرائع ابلاغ ووٹرز کو باخبر رہنے اور حکومت کو جوابدہ رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔ویدانت پٹیل نے پاکستان میں آزادی اظہار اور پریس پابندیوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ اظہار رائے کی بندش پاکستان کی اپنی ہی پالیسی کے خلاف ہے۔

انہوں نے پاکستان میں آنے والے عام انتخابات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے مستقبل کی قیادت کافیصلہ پاکستانی عوام کوکرنا ہے، امریکا کی دلچسپی جمہوری عمل میں ہے۔

پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدگی پر گفتگو کرتے ہوئے ویدانت پٹیل نے کہا کہ ایران خطے میں جارحانہ اقدامات کر رہا ہے، ایران کیمعاملے پرپاکستانی حکام سے رابطے جاری ہیں۔دوسری جانب ٹائم میگزین کے آرٹیکل میں دعوٰی کیا گیا ہے کہ روس اور چین کے ساتھ تعلقات کو ترجیح دینے کے بعد عمران خان خان کے مغرب میں بہت کم دوست ہیں۔پاکستان میں عام انتخابات اور موجودہ سیاسی حالات سے متعلق عالمی جریدے ٹائم میگزین کی جانب سے ایک ارٹیکل شائع کیا گیا ہے۔

عالمی جریدہ لکھتا ہے کہ یہ کوئی راز نہیں ہے کہ پاکستان کی اسٹیلشمنٹ نے نواز شریف کے پلڑے میں اپنی حمایت ڈال دی ہے جس کا بالآخر مطلب یہ ہے کہ وہ اقتدار میں واپسی کے لیے تیار ہیں لیکن عمران خان کی پائیدار مقبولیت کا مطلب ہے کہ اس منصوبے پر عملدرآمد کیلئے ابھی مزید “ہتھکنڈوں” کی ضرورت ہوگی کیوں کہ اقتدار میں رہتے ہوئے پی ٹی آئی کی تمام تر سر گرمیوں اور انتہائی ناقص گورننس ریکارڈ کے باوجود رائے عامہ سروے سے معلوم ہوتا ہے جیل میں قید عمران خان کی مقبولیت اب بھی نواز شریف سے زیادہ ہے، عمران خان کو اقتدار سے باہر رکھ سکتے ہیں لیکن ان کی مقبولیت کم نہیں کی جاسکتی۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں