اسلام آباد(شہزاد پراچہ)عام انتخابات 2024،کوئی بھی ٹی وی چینل پولنگ ختم ہونے کے1گھنٹے تک انتخابی نتائج نشر نہیں کرے گا،کسی بھی سیاسی جماعت یا امیدوار کی جیت کے حوالے سے سروے سے گریز کیا جائے ،کوئی بھی صحافی انتخابی عمل پر اثر انداز ہونے کی کوشش نہیں کرے گا۔ الیکشن کمیشن نے قومی میڈیا سے ضابطہ اخلاق جاری کردیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق پیمرا میڈیا کو مطلع کرے گا کہ الیکشن کمیشن کا ضابطہ اخلاق میڈیا کو پاکستان کے وقار یا سلامتی، امن عامہ یا پاکستان کی عدلیہ اور دیگر قومی اداروں کی سالمیت اور آزادی کے خلاف کسی بھی قسم کی خبر نشر کرنے سے منع کرتا ہے۔
ایسے الزامات اور بیانات جو قومی یکجہتی کو نقصان پہنچاتے ہیں کو الیکٹرانک، ڈیجیٹل اور سوشل میڈیا پر نشر کرنے یا دکھانے سے بھی منع کرتا ہے۔ ایسے الزامات اور بیانات جو قومی یکجہتی کو نقصان پہنچا سکتے ہیں یا پورے انتخابی عمل کے دوران امن و امان کی صورتحال پیدا کر سکتے ہیں۔
ضابطہ اخلاق کے مطابق پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا پر اور اپنے آفیشل اکانٹس پر کوئی بھی صحافی، اخبار اور چینل، اور دیگر سوشل میڈیا پر اثر انداز ہونے والے کسی بھی پولنگ اسٹیشن یا حلقے کے بارے میں کسی بھی قسم کے سروے کرنے سے گریز کریں گے۔
ضابطہ اخلاق کے مطابق پولنگ کے دن، پیمرا الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کو یقینی بنائے گا اور پولنگ کے اختتام کے بعداگلے اڑتالیس گھنٹوں کے دوران کسی بھی امیدوار یا سیاسی جماعت کی انتخابی مہم کو پیش کرنے والی جعلی خبروں اور سیاسی بیانات کو نشر کرنے کے امکان کو کم کیا جا سکے۔
ضابطہ اخلاق کے مطابق میڈیا پولنگ اسٹیشن کا کوئی غیر سرکاری نتیجہ اس وقت تک نشر نہیں کرے گا جب تک پولنگ کے اختتام کے بعد ایک گھنٹہ نہ گزر جائے اورپولنگ ختم ہونے کے ایک گھنٹے بعد براڈکاسٹر واضح تردید کے ساتھ نتائج نشر کریں گے کہ یہ غیر سرکاری، نامکمل اور جزوی نتائج ہیں۔
اسی طرح میڈیا والوں کو ہدایت کی جائے کہ وہ انتخابی عمل میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ ڈالیں اور وہ الیکشن کمیشن کی طرف سے فراہم کردہ اپنے ایکریڈیٹیشن کارڈ آویزاں کریں اور پولنگ کے عمل کی کوریج کے دوران میڈیا پرسنز براہ راست یا بالواسطہ طور پر قبل از انتخابات، انتخابات اور انتخابات کے بعد کے کسی عمل میں رکاوٹ نہیں ڈالیں گے۔
کمیشن کے مطابق اس ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی صورت میں، الیکشن کمیشن آف پاکستان کسی فرد صحافی/میڈیا آرگنائزیشن کی ایکریڈیشن واپس لینے کا حق محفوظ رکھتا ہے کمیشن نے پیمرا حکام کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف پیمرا آرڈیننس کے تحت کارروائی کرے۔