عمران خان اور شاہ محمود قریشی سمیت ڈیڑھ ہزار قیدیوں نے ووٹ کاسٹ کردیا صوبے کی 43 جیلوں میں 65 ہزار سے زائد قیدی ہیں، ان میں صرف 1500 قیدیوں نے پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ووٹ کا حق استعمال کیا

بانی پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی سمیت ڈیڑھ ہزار قیدیوں نے ووٹ کاسٹ کردیا، قیدیوں کے ووٹوں کا رزلٹ الیکشن کمیشن جاری کرے گا۔ میڈیا کے مطابق پنجاب بھر کی 43 جیلوں میں 65 ہزار سے زائد قیدی ہیں، ان میں صرف 1500 قیدیوں نے پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ووٹ کا حق استعمال کیا، پنجاب کی جیلوں میں قید قیدیوں نے بھی عام انتخابات 2024 کیلئے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا ہے۔

ووٹ کاسٹ کرنے والے قیدیوں میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی بھی شامل ہیں۔ آئی جی جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر کے مطابق صوبے کی 43 جیلوں میں قید 65 ہزار سے زائد قیدیوں میں سے صرف ڈیڑھ ہزارقیدیوں نے پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ووٹ کا حق استعمال کیا

جیلوں میں قیدیوں کا ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے آئی جی جیل خانہ جات پنجاب کو الیکشن کمیشن کی جانب سے خط لکھا گیا تھا۔

صرف ڈیڑھ ہزار قیدیوں کے کوائف پورے ہوئے جنہوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ سپرنٹنڈنٹ جیل نے قیدیوں سے کیمروں کی نگرانی میں ووٹ کا عمل مکمل کروایا اور الیکشن کمیشن کو پوسٹل بیلٹ پیپرز بھجوا دیئے گئے ہیں، قیدیوں کے ووٹوں کے نتائج کو الیکشن کمیشن جاری کرےگا۔ دوسری جانب نیوز ایجنسی کے مطابق الیکشن کمیشن نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 855 حلقوں کے انتخابی نتائج کی تیزی سے ترسیل کیلئے جدید ٹیکنالوجی اور آلات سے مزین ‘‘الیکشن سٹی” قائم کیا ہے، کسی بھی خرابی کی صورت میں متبادل ویب سائٹ بھی تیار کی گئی ہے۔

بدھ کو الیکشن کمیشن میں ڈائریکٹر انفارمیشن ٹیکنالوجی محمد خضر عزیز نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے سیکرٹریٹ کے اندر جدید ٹیکنالوجی سے مزین ‘‘الیکشن سٹی” قائم کیا ہے جہاں سے میڈیا کو 855 حلقوں کے نتائج بلاتعطل اور فوری جاری کئے جا سکیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ وٹس ایپ، ای میل اور فیکس کے ذریعے انتخابی نتائج کی وصولی کے حوالے سے جامع حکمت عملی تشکیل دی گئی ہے۔

الیکشن کمیشن نے بغیر کسی تعطل کے نتائج کی ترسیل کو یقینی بنانے کیلئے متبادل ویب سائٹ بھی بنائی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ الیکشن مینجمنٹ سسٹم (ای ایم ایس) انٹرنیٹ کی عدم دستیابی پر کام کرے گا، یہ سسٹم ایسے علاقے جہاں پر کنکٹیویٹی کے مسائل ہیں وہاں پر سیٹلائٹ کمیونیکیشن سے منسلک کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ای ایم ایس دو حصوں پر مشتمل ہے جس میں ابتدائی طور پر پریذائیڈنگ آفیسر کی جانب سے نتائج فوٹو کے ذریعے لئے جائیں گے جو فارم۔

45 کیلئے ریٹرننگ آفیسر کو بھجوایا جائے گا، اگر کہیں پر کنکٹیویٹی کے مسائل پیدا ہوئے تو وہاں پر نتائج کی ترسیل آف لائن ماڈیولز کے ذریعے ہو گی۔ تمام حلقوں کے پریذائیڈنگ افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فارم۔45 کی تصویر بنائیں اور اسے اپنے متعلقہ ریٹرننگ آفیسر کو بھجوائیں، ریٹرننگ آفیسر یہ نتائج فارم۔47 پر مرتب کرکے میڈیا کو جاری کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہر ریٹرننگ آفیسر کے دفتر کے باہر نتائج شیئر کرنے کیلئے میڈیا وال بنائی گئی ہے جبکہ الیکشن کمیشن کے الیکشن سٹی میں پانچ میڈیا والز بنائی گئی ہیں جہاں پر قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے نتائج مسلسل اپ ڈیٹ کئے جائیں گے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں