پاکستان مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان تم بھی کرپٹ اور تمھیں تحفظ دینے والے ججز بھی کرپٹ۔ انہوں نے ٹویٹر پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ تم بھی کرپٹ اور تمھیں تحفظ دینے والے ججز بھی کرپٹ۔ یہ کرپشن اور احتساب سے بچنے کا نیٹ ورک ہے جو اب ہونا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ تم تو ڈوب رہے ہو، نئے سہولت کاروں کو بھی کہیں کا نہیں چھوڑو گے!
تم بھی کرپٹ اور تمھیں تحفظ دینے والے ججز بھی کرپٹ۔ یہ کرپشن اور احتساب سے بچنے کا نیٹ ورک ہے جو اب ہونا نہیں ہے۔ تم تو ڈوب رہے ہو، نئے سہولت کاروں کو بھی کہیں کا نہیں چھوڑو گے! https://t.co/1WMB7azPG0
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) April 3, 2023
اسی طرح مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ 2018 نہیں ہے، لاڈے پر مہربانی کی گئی تو ردِعمل آئے گا۔یہ ان کے لیے آسان نہیں ہوگا۔
Should not be easy for them. It is not 2018. No more favouring Ladla & no more scales askew. There will be a reaction. https://t.co/8ZrNPdiCFf
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) April 3, 2023
جب کہ مریم نواز نے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ٹویٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ تم بھی کرپٹ اور تمھیں تحفظ دینے والے ججز بھی کرپٹ۔
یہ کرپشن اور احتساب سے بچنے کا نیٹ ورک ہے جو اب ہونا نہیں ہے۔ تم تو ڈوب رہے ہو، نئے سہولت کاروں کو بھی کہیں کا نہیں چھوڑو گے! عمران خان نے کہا تھا کہ آج ہم اپنی آئینی تاریخ کے ایک اہم موڑ پر کھڑے ہیں جہاں ہم ترکی کی طرح بن سکتے ہیں یا پھر دوسرا میانمار بن سکتے ہیں۔ہر ایک کو انتخاب کرنا ہو گا کہ وہ کہاں کھڑے ہیں۔کیا وہ پی ٹی آئی کی طرح آئین، قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہیں یا پھر کرپٹ مافیا، جنگل کے قانون اور فاشزم کے ساتھ
Today we stand at a turning point in our Constitutional history where we can be like Turkiye or become another Myanmar. Everyone must choose whether they stand, as PTI does, with Constitution, Rule of Law & democracy; or with a corrupt mafia, law of the jungle & fascism.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 3, 2023
سپریم کورٹ میں پنجاب اور خیبر پختو نخوا انتخابات التوا کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ وفاقی حکومت نے کوئی ایسا مواد نہیں دیا جس پر الیکشن ملتوی ہو سکیں،انتخابات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو بھی دور نہیں کیا گیا،رکاوٹوں سے آگاہ کرنے کی ذمہ داری حکومت کی تھی۔عدالت کل اس متعلق فیصلہ سنائے گی