عمران خان نے جیل کے جو حالات بیان کیے بالکل وہی ہیں، رانا ثنا اللہ یہی حالات کبھی میں نے بھی بیان کیے تھے، میں نے جیل میں 6 ماہ گزارے، میں نے اپنے تمام تجربات چیئرمین پی ٹی آئی کو بتا دیئے ہیں، سابق وزیر داخلہ کی گفتگو

اسلام آباد  سابق وزیر داخلہ اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان نے جیل کے جو حالات بیان کیے بالکل وہی ہیں۔ انہوں نے نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہی حالات کبھی میں نے بھی بیان کیے تھے، میں نے جیل میں 6 ماہ گزارے، میں نے اپنے تمام تجربات چیئرمین پی ٹی آئی کو بتا دیئے ہیں۔

ن لیگ پنجاب کے صدر نے کہا کہ عمران خان میرے تجربات پر عمل کر کے اچھا وقت گزار سکتے ہیں، میری اطلاعات کے مطابق جیل میں ایسے حالات نہیں انہیں بہتر انداز میں رکھا گیا ہے، سابق وزیر اعظم کو بیڈ، ٹیبل فین کی سہولت ہے، جیل تو جیل ہے کوئی ہوٹل نہیں، انہوں نے عدالت میں سہولت کی درخواست دی ہے، عدالت سے اجازت لیکر گھر سے کھانے کی سہولت مل جائے گی۔

رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی رات کو دو سے تین مرتبہ نہایا کریں، گیٹ پر چادر ڈال لیا کریں، کیڑوں سے بچنے کیلئے کان میں کاٹن ڈال لیا کریں، اپنے تمام تجربات انہیں بتا دیئے ہیں۔ سابق وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی الیکٹبیلٹی ڈمیج ہو چکی ہے، جب بھی الیکشن ہوں گے رزلٹ آپ کے سامنے ہو گا، پرویز خٹک کی شکل میں اسے ڈینٹ پڑا ہے، سندھ، بلوچستان میں اس کا بیانیہ پہلے ہی نہیں تھا، آج انہوں نے پورے ملک میں یوم تشکر منایا ہے، یوم تشکر احتجاج صرف سوشل میڈیا پر ہے، یہ لوگ سوشل میڈیا کی دنیا میں بس رہے ہیں، الیکشن کے میدان میں آئیں گے تو انہیں پتا چلے گا۔

سابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ سائفر کے حوالے سے انکوائری تو ایجنسیوں نے کرنی ہے، سائفر چیئرمین پی ٹی آئی کے پاس ہے اس نے دینے سے انکار کیا جو بہت بڑا جرم ہے، یہ بہت ہی گھٹیا پن ہے کہ قومی رازوں کو ذاتی مقاصد کیلئے استعمال کیا جائے، اس نے سائفر اس لیے اپنے پاس رکھا تاکہ کسی بھی وقت ذاتی استعمال کرے گا۔ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ 2017 کی مردم شماری پر بہت زیادہ اختلاف ہوا تھا، نئی مردم شماری پر پوری قوم کا اتفاق رائے ہو گیا ہے، مردم شماری کی بنیاد پر حلقہ بندیاں ہوں گی، الیکشن فروری، مارچ سے پہلے ہوں گے، ملکی حالات تقاضا نہیں کرتے کہ نگران سیٹ اپ لمبا جائے، نئی منتخب حکومت ہی ملک کو مسائل سے نکال سکتی ہے، پارٹی کی مقبولیت تو رہتی ہے الیکٹ بیلٹی نہیں رہتی۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں