عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے مریم نواز کیخلاف ہتک عزت کی کاروائی کا آغاز کردیا بشریٰ بی بی کا مریم نواز کو ہتک عزت کا قانونی نوٹس، بشریٰ بی بی مکمل طور پر گھر کی دہلیز تک محدود باپردہ خاتون ہیں، مریم نواز نے بےبنیاد الزام تراشی ، 7 روز میں غیرمشروط معافی مانگیں یا پھر کاروائی کا سامنا کریں

 چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے سینئر نائب صدرن لیگ مریم نواز کے خلاف باضابطہ قانونی کاروائی کا آغاز کردیا ہے، مریم نواز بے بنیاد الزام تراشی پر غیرمشروط معافی مانگیں یا قانونی کاروائی کا سامنا کریں۔ اے آروائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے چیف آرگنائزر ن لیگ مریم نواز کے خلاف باضابطہ قانونی کاروائی کا آغاز کردیا ہے، عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے مریم نواز کو ہتک عزت کا قانونی نوٹس بھجوا دیا گیا ہے، مریم نواز کی الزامات پر مبنی تقریر کا متن بھی نوٹس کاحصہ بنایا گیا ہے، نوٹس میں کہا گیا کہ بشریٰ بی بی مکمل طور پر گھر کی دہلیز تک محدود باپردہ خاتون ہیں، مریم نواز جان بوجھ کر بشریٰ بی بی اور اہلخانہ کو بدنام کرنے کی مہم چلا رہی ہیں۔

مریم نواز نے یکم مئی کو تقریر میں بشریٰ بی بی کے خلاف بے بنیاد الزام تراشی کی ۔مریم نواز سے 7 روز میں بشریٰ بی بی سے غیرمشروط معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، بیان واپس نہ لینے پر ہتک عزت سمیت متعلقہ قوانین کا سامنا کرنا پڑے گا۔ دوسری جانب وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ نے ٹویٹر پر اپنے ردعمل میں کہا تھا کہ ٹرک چھپاؤ یا پہنچاؤ تحریک کی پریس کانفرنس تھی، قوم کو ماموں بنانے والے سپریم کورٹ کے مامے نہ بنیں۔

مریم نواز کو نوٹس نہ بھیجیں، بشری بی بی عدالت میں پیش ہو کر کرپشن کا جواب دے جہاں خاوند منہ پر بالٹی پہن کر جاتا ہے؛ خاوند کو منہ پہ بالٹی ڈال کر عدالت لے کر جائیں۔ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن، وکلاء، صحافیوں اور سیاسی مخالفین پر گند اچھالنا گالی دینا دھمکانا عمران خان کا وطیرہ ہے، جو خلاف بات کرے وہ وکلاء پے رول پے ہیں اور صحافی لفافے ہیں، الیکشن کمیشن بکاؤ ہے۔

جو غلامی نہ کرے وہ مسلم لیگ (ن) کے ہے رول پر اور جو صحافی حق کی بات کرے وہ لفافہ۔ انہوں نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کے لفافے کا جواب دو جو فراڈ نیازی نے فراڈ کرکے اپنے سپانسر کو خیرات کیا، پورا قومی خزانہ عمران مافیا کے نشانے پرتھا۔ عدلیہ کا اختیار پارلیمنٹ نے شفاف بنایا ہے، منصب، کرسی اور اختیار کا ناجائز استعمال سب سے بڑی آئین شکنی ہے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں