غزہ جنگ کی بھاری قیمت ادا کرنا پڑ رہی ہے، نتین یاہو

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اتوار کے روز کہا کہ یہ ایک تکلیف دہ صبح ہے کیوں کہ گزشتہ روز غزہ میں جاری لڑائی کا ایک مشکل دن تھا۔ اس سے قبل اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں بتایا تھا کہ جمعے کے روز سے فلسطینی علاقوں میں 14 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔ نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل اس جنگ کی ‘بھاری قیمت‘ ادا کر رہا ہے تاہم اس کے پاس لڑائی کے علاوہ کوئی اور راستہ بھی نہیں۔

غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں، اقوام متحدہ

حوثیوں کے خلاف امریکی اتحاد میں عرب ممالک کیوں شامل نہیں؟

”ہم پوری قوت کا استعمال کریں گے، آخر تک، فتح تک اور تب تک جب تک ہمارے تمام اہداف حاصل نہیں ہو جاتے۔

یعنی حماس کا مکمل خاتمہ اور ہمارے یرغمالیوں کی رہائی اور ساتھ ہی یہ طے کرنا بھی کہ غزہ اسرائیل کے لیے دوبارہ کبھی خطرہ نہ بنے۔

نیتن یاہو نے کہا، ”ایک بات واضح رہے کہ یہ ایک لمبی جنگ ہے۔ حماس کے خاتمے اور ہمارے شمال اور جنوب میں سکیورٹی کے حصول تک۔‘‘

سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے دہشت گردانہ حملے میں 1140 اسرائیلی شہریوں کی ہلاکت کے بعد اسرائیل نے غزہ پٹی پر بڑے فضائی حملے شروع کر دیے تھے، جب کہ 27 اکتوبر سے اسرائیلی فورسز غزہ میں حماس کے خلاف بڑی زمینی کارروائیاں بھی شروع کیے ہوئے ہیں۔

اس عسکری آپریشن کے آغاز سے اب تک اسرائیل کے 153 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔ ہفتے کا دن اسرائیلی فوج کے لیے جانی نقصان کے اعتبار سے خونریز ترین رہا، جب ایک ہی دن میں اس کے دس فوجی مارے گئے۔

غزہ میں عام شہریوں کے تحفظ کا امریکی مطالبہ

امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک مرتبہ پھر اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں جاری لڑائی میں عام شہریوں کے تحفظ کے لیے زیادہ مؤثر اقدامات کرے۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے طویل گفتگو کی، جس میں عام شہریوں کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

اسرائیلی حکام کے مطابق نیتن یاہو نے صدر بائیڈن پر واضح کیا کہ اسرائیل اپنے اہداف کےحصول تک اپنی عسکری کارروائی نہیں روکے گا۔

دوسری جانب اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ ان اسرائیلی کارروائیوں کے نتیجے میں غزہ کی اسی فیصد آبادی بے گھر ہو چکی ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اب اس کی کارروائیوں کا مرکز غزہ کا جنوبی حصہ ہے، جہاں ممکنہ طور پر حماس نے اپنے ٹھکانے بنا رکھے ہیں۔

فلسطینی ہلاکتیں بیس ہزار سے متجاوز

غزہ کی منتظم حماس کی زیرنگرانی کام کرنے والی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں کے بعد سے اب تک مجموعی طور پر بیس ہزار چار سو افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ایک بیان کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مختلف مقامات پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 166 افراد ہلاک ہوئے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ کی دو اعشاریہ تین ملین کی مجموعی آبادی کا 80 فیصد سے زائد اس جنگ کی وجہ سے بے گھر ہو چکا ہے۔ اسی تناظر میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی ایک قرارداد میں غزہ کے لیے ہیومینیٹیرین امداد کی ترسیل میں اضافے پر اتفاق کیا تھا۔

ع ت / م م، ش ر (روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے)

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں