چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قریبی دوست فرح گوگی کی جانب سے اٹلی میں سیاسی پناہ حاصل کرنے کی کوششوں کا دعویٰ سامنے آگیا۔تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اینکرپرسن کامران شاہد نے دعویٰ کیا ہے کہ فرح گوگی جو پاکستان سے فرار ہو کر دبئی میں مقیم تھیں انہیں یو اے ای کے حکام نے کہا تھا کہ وہ وہاں سے چلی جائیں، جس کے بعد سے اب وہ اٹلی میں ہیں اور وہاں سیاسی پناہ حاصل کر رہی ہیں۔
Breaking Now from my sources : Farah Gogi who escaped from Pakistan and was living in dubayi was told by UAE authorities to leave – Hence now she is in Italy and seeking asylum/- Farah is accused of being the front lady of Mr and Mrs Khan/ involved in corruption of billions-
— Kamran Shahid (@FrontlineKamran) June 10, 2023
معلوم ہوا ہے کہ ایف آئی اے نے فرح شہزادی کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا ہے، فرح گوگی اس وقت بیرون ملک مقیم ہیں اور ایف آئی اے نے گرفتاری کیلئے انٹرپول سے رابطہ کیا ہے، ایف آئی اے کی جانب سے انٹرپول کو لکھے گئے خط میں انٹرپول کو گرفتاری کیلئے تعاون کرنے کی اپیل کی گئی، ایف آئی اے نے انٹرپول سے ریڈوارنٹ جاری کرنے کی بھی استدعا کردی۔
اس سے قبل بھی فرح گوگی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہو چکے ہیں، منی لانڈرنگ مقدمے میں شامل تفتیش نہ ہونے پر ایف آئی اے کی درخواست پر وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے، جس کے بعد ایف آئی اے نے انٹرپول کے ذریعے فرح گوگی کو گرفتار کرکے پاکستان لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ادھر فرح گوگی کے خلاف گوجرانوالہ میں مقدمہ درج کرلیا گیا، گوجرانوالہ میں فرح گوگی اور ان کے شوہر کے خلاف غیرقانونی تعمیرات کے مقدمے کے بعد جی ڈی اے نے رات بھر فرح گوگی کی ہاؤسنگ سوسائٹی میں آپریشن کیا، جی ڈی اے میونسپل کار پوریشن نے پولیس کے ہمراہ رات گئے گرینڈ آپریشن میں حصہ لیا۔
بتایا گیا کہ پولیس نے گوجرانوالہ میں فرخ گوگی اور احسن گجر کےخلاف غیرقانونی تعمیرات پرمقدمہ درج کیا، مقدمہ محکمہ جی ڈی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹرانفورسمنٹ کی مدعیت میں درج کیا گیا، مقدمہ ایک ہاوسنگ سوسائٹی میں منظور شدہ نقشے کی خلاف ورزی پر درج کیا گیا، جس کے بعد سوسائٹی کی غیرقانونی سڑکیں اوردفاتر مکمل طور پر سیل کردیئے گئے۔ ایف آئی آرکے متن میں کہا گیا ہے کہ ہاوسنگ سوسائٹی کے پبلک پارک کی جگہ غیرقانونی قبرستان بنا دیا گیا، پارک اور کمرشل ایریا کا نقشہ تبدیل کرکے رہائشی پلاٹ بنائے گئے، سرکاری رہن شدہ پلاٹوں پر بھی غیر قانونی تعمیرات کرائی گئیں۔