پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے فیصل آباد میں وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے گھر پر پتھراؤ شروع کردیا۔
نجی ٹی وی ڈان نیوز کے مطابق عمران خان کی گرفتاری کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے پی ٹی آئی کارکنوں کی بڑی تعداد رانا ثنا اللہ کے گھر کے باہر جمع ہوگئی اور گھر پر پتھراؤ کیا ۔
اس موقع پر پولیس کی جانب سے کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارچ بھی کیا گیا ، جس کے بعد کارکنوں اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے شہر بھر کے ہسپتالوں کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے جبکہ ہسپتالوں کے عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔
صدرپی ٹی آئی سندھ علی زیدی کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔
ترجمان پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی سندھ کے ایم پی اے عدیل احمد کو بھی گرفتار کرلیاگیا ہے۔
دوسری جانب ملک کے بڑے شہروں میں انٹرنیٹ بند کرنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔نجی ٹی وی اے آر وائی نیوزکے مطابق پنجاب کی وزارت داخلہ کے مراسلے کے بعد لاہور کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ سروسز بند کردی گئی ہیں۔
علاوہ ازیں بڑے شہروں میں انٹرنیٹ کمپنیوں کو انٹرنیٹ بند کرنے کے احکامات موصول ہوگئے ہیں جس کے بعد انٹرنیٹ سروس بند کرنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب سابق وزیر اعظم عمران خان کی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے گرفتاری کے فوراً بعد پاکستان تحریک انصاف نے اپنے کارکنوں کو ملک گیر احتجاج کرنے کی کال دے دی ہے۔
بی بی سی اردو کے مطابق پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے عمران خان کا ایک ریکارڈڈ پیغام بھی جاری کیا گیا ہے جس میں وہ کارکنوں کو اپنی گرفتاری کے بعد حقیقی آزادی کے لیے باہر نکلنے کی ہدایت کر رہے ہیں جبکہ تحریک انصاف کے سینیئر رہنماؤں نے بھی اپنے اپنے حلقے کے کارکنوں کو سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرنے کی کال دی ہے۔