قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف لندن میں احتجاج کا معاملہ، ایف آئی اے نے 24 مظاہرین کی نشاندہی کر لی

سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف لندن میں احتجاج کے معاملے پر ایف آئی اے نے 24 مظاہرین کی نشاندہی کر لی، مظاہرین میں شایان علی ، سعدیہ، گلزار اورماہین فیصل و دیگرکے نام شامل ہیں، تمام مظاہرین کے پاسپورٹ اورشناختی کارڈبلاک کرنے کیلئے کارروائی شروع کردی گئی جبکہ مظاہرین کے نا پی آئی این ایل میں ڈال دئیے گئے سوشل میڈیا اورفیس بک سے ریکارڈ حاصل کرنے کے بعدمظاہرین کےخلاف کارروائی کاآغازکیاگیا۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق ملک بھرمیں مظاہرین کی نشاندہی کرکے ن کے گھروں میں نوٹس بھجوادئیے گئے ہیں۔ تمام مظاہرین کےخلاف بیرون ملک پاکستان کاامیج خراب کرنے کے الزام میں تحقیقات ہونگی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی اسے افسوسناک واقعہ قرار دیا اور شدید الفاظ میں مذمت کی تھی۔ وفاقی وزیرداخلہ نے نادراکوحملہ آوروں کی شناخت کیلئے فوری اقدامات کا حکم دیا تھا۔

محسن نقوی کا کہنا تھا کہ فوٹیجزکے ذریعے حملہ آوروں کی نشاندہی کی جائے گئی۔ حملہ آوروں کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، پاکستان میں ایف آئی آردرج کرکے مزید کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے کہا تھاکہ حملہ آوروں کے شناختی کارڈ بلاک اورپاسپورٹ منسوخ کئے جائیں گے جبکہ حملہ آوروں کی شہریت منسوخ کرنے کیلئے فوری کارروائی کی جائے گی، شہریت منسوخی کا کیس منظوری کیلےءکابینہ بھیجا جائے گا۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کسی کوبھی اس طرح کے حملے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ یاد رہے کہ برطانیہ میں پاکستان کے سابق چیف جسٹس جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اعزاز میں تقریب منعقدکی گئی تھی۔قاضی فائز عیسیٰ کو مڈل ٹیمپل میں بطور بینچرمنتخب کیا گیاتھا تاہم ان کی وہاں سے روانگی کے وقت پی ٹی آئی کارکنوں نے قاضی فائز اور پاکستانی ہائی کمشن کی گاڑی پر حملہ کردیاتھا۔

سابق چیف جسٹس قاضی فائز تقریب میں شریک تھے اس دوران پی ٹی آئی کارکنوں کی بڑی تعداد درسگاہ کے باہر قاضی فائز کے خلاف احتجاج کررہی تھی۔لندن میں تقریب کے بعد قاضی فائزعیسی اپنی اہلیہ کے ہمراہ نکلے تھے تو ان کی گاڑی روکنے اور اس کے شیشے توڑنے کی کوشش کی گئی۔ پی ٹی آئی کارکنوں نے پاکستانی ہائی کمیشن کی گاڑی پرحملہ کیاتھا۔پی ٹی آئی کے کارکن شام سے لندن کے مڈل ٹیمپل کے باہر احتجاج کر رہے تھے۔ اس موقع پر ملیکہ بخاری، ذلفی بخاری، اظہر مشوانی اور دیگر نے مظاہرین سے خطاب بھی کیا تھا۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں