قسطوں پر موبائل کے حکومتی پروگرام سے امیدیں لگانے والوں کو مایوسی ہوگئی کیونکہ قسطوں پر موبائل فون دینے کے پروگرام کی خاصی تشہیر کی گئی لیکن اب یہ منصوبہ ممکنہ تاخیر کا شکار ہوگیا ہے۔
وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کی جانب سے موبائل فون فنانسنگ اسکیم کے متوقع آغاز کو دھچکا لگا ہے۔ وفاقی حکومت نے دوبارہ جائزہ لینے کے لیے پالیسی مسودہ واپس لے لیا ہے۔
حکومت نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو ہدایت کی ہے کہ وہ وزارت قانون کی جانب سے مکمل جانچ پڑتال کے بعد پالیسی کو دوبارہ جمع کرائے۔
اس وقت وزارت قانون کی جانب سے زیر غور اس پالیسی کو آنے والے دنوں میں وفاقی کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔ اگر منظوری مل جاتی ہے تو توقع ہے کہ یہ اسکیم اس ماہ کے آخر یا اگلے مہینے کے اوائل میں شروع کی جائے گی۔
یاد رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے موبائل فونز قسط پر دینے کی پالیسی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ میں پیش کی تھی۔ ذرائع نے انکشاف کیا کہ وفاقی حکومت کی منظوری ملنے کے بعد وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے پالیسی ہدایات جاری کرنے کا ارادہ کیا۔ جس سے سیل فون فنانسنگ پروگرام کے آغاز کی راہ ہموار ہوگی۔
اقساط پر موبائل فونز کی پہل کا مقصد شہریوں کو بااختیار بنانا ہے، خاص طور پر محدود مالی وسائل کے حامل افراد کو بلا سود اقساط کے منصوبوں کے ذریعے موبائل فون رکھنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔
یہ پالیسی کم آمدنی والے افراد کی مدد کرنے کے لئے اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ انہیں ضروری ٹکنالوجی تک رسائی حاصل ہو۔ یہ اقدام ایک جامع ڈیجیٹل منظر نامہ تخلیق کرنے کے وژن کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے جو آبادی کی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔
حکومت تیزی سے بدلتے ہوئے تکنیکی منظر نامے میں رسائی اور استطاعت کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔