پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز کہتی ہیں کہ باجوہ صاحب جب ریٹائر ہوئے تو انہوں نے لوگوں سے کہا کہ میں مانتا ہوں کہ ہم سے عمران خان جیسا بلنڈر ہوا ہے، یہ پاکستان کے 75سالوں میں تاریخ کا سب سے بڑا بلنڈر تھا لہٰذا صرف بلنڈر کرنے کا اعتراف کافی نہیں بلکہ اس فتنے کو اٹھا کر سیاست سے باہر پھینکنا پڑے گا۔
ملتان میں مسلم لیگ (ن) کے تنظیمی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ مجھے، نواز شریف اور شہباز شریف کو شدید احساس اور تکلیف ہے کہ آج مہنگائی ہے، آپ کے گھروں میں مشکلات ہیں، میرا آپ کے ساتھ دھڑکتا ہے لیکن آپ سب کو پتا ہے کہ یہ مہنگائی کس کی عطا کی ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قوم گواہ ہے کہ جب جب نواز شریف کی حکومت آئی، تب تب پاکستان نے بلندیوں کا سفر کیا، ہر بار جب نواز شریف کی حکومت آئی تو مہنگائی بھی کم ہوئی، پاکستان میں ترقی بھی آئی، بڑے بڑے منصوبے بھی آئے اور آج میں دعوے کے ساتھ کہہ سکتی ہوں کہ پاکستان کے 75سال میں نواز شریف کے 9سال نکالو تو کھنڈرا کے سوا کچھ نہیں بچتا۔
ان کا کہنا تھا کہ 2013 میں بھی نواز شریف کو اجڑا ہوا پاکستان ملا تھا، ہچکولے کھاتی ہوئی معیشت ملی تھی لیکن 2013 سے 2017 تک جب نواز شریف وزیر اعظم کی کرسی پر بیٹھا تھا تو تاریخ گواہ ہے کہ نہ بجلی کی قیمت بڑھی، نہ آٹے کی قیمت بڑھی، چار سال نہ چینی کی قیمت بڑھی نہ تیل کی قیمت بڑھی۔
مسلم لیگ(ن) کی رہنما نے کہا کہ 75سال کی تاریخ میں مسلم لیگ(ن) کی واحد حکومت رہی جس میں چار سال آٹا 35روپے کلو رہی، چینی 50 سے 55 روپے کلو رہی اور گھی 140 روپے کلو رہا، وہ بھی وقت تھا کہ روٹی دو روپے اور پانچ روپے کی ملتی تھی۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے معاہدے سے قیمتیں نہیں بڑھتیں، نواز شریف نے 2016 میں آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہا تھا لیکن آئی ایم ایف کے ساتھ ایک معاہدہ عمران خان بھی کر کے گیا، آج ہمیں جو قیمتیں بڑھانی پڑ رہی ہیں وہ اس معاہدے کی وجہ سے ہیں جو عمران خان کر کے گیا اور جاتے جاتے اس معاہدے کو پھاڑ کر اور بھی زیادہ تباہی کر کے گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج آئی ایم ایف کہتی ہے کہ عمران خان نے جو دھوکا دیا اس کی وجہ سے ہم آپ کی بات نہیں سنیں گے، پہلے قیمتیں بڑھاؤ اس کی بعد بات سنیں گے، اگر آئی ایم ایف کی بات سنیں تو مہنگائی ہوتی ہے اور اگر آئی ایم ایف کی بات نہ سنیں تو ملک دیوالیہ ہونے کو آ جاتا ہے، ہمارے ہاتھ اس آئی ایم ایف کے معاہدے نے باندھے ہیں لیکن عمران خان کو تو نواز شریف سے ترقی کرتا ہوا پاکستان ملا تھا، وہ اس کو کھنڈر میں تبدیل کر کے چلا گیا۔
مریم نواز نے کہا کہ ہمیں تو 2022 میں اجڑا ہوا پاکستان ملا ہے لیکن عمران خان کی طرح ہم چار سال یہ نہیں روئیں گے کہ پچھلی حکومت کر گئی، ہم آپ کو حقائق ضرور بتائیں گے مگر ساتھ آپ کو یہ بھی بتائیں گے کہ جس طرح نواز شریف نے ہر بار قوم کو اللہ کے فضل سے مشکل سے نکالا، اس بار بھی نواز شریف پاکستان کو نکال کر لے جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ گھڑی چور نے صرف گھڑی چوری نہیں کی بلکہ پاکستان کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک تباہی مچائی ہے اور آج باجوہ صاحب جب ریٹائر ہوئے تو انہوں نے لوگوں سے کہا کہ میں مانتا ہوں کہ ہم سے عمران خان جیسا بلنڈر ہوا ہے، یہ پاکستان کے 75سالوں میں تاریخ کا سب سے بڑا بلنڈر تھا جس نے ملک کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک تباہی مچا دی۔
ان کا کہنا تھا کہ اب صرف بلنڈر کرنے کا اعتراف کافی نہیں بلکہ جو داغ ملک اور قوم کے ماتھے پر لگایا اس کو دھونا پڑے گا، اس فتنے کو اٹھا کر سیاست سے باہر پھینکنا پڑے گا، یہ بلنڈر نہیں سانپ تھا جو پانچ کے ٹولے نے پالا تھا، اب یہی سانپ اس پانچ کے ٹولے کو ڈس رہا ہے۔
مسلم لیگ(ن) کی سینئر نائب صدر نے کہا کہ میں یہ بھی بتا دوں کہ اگر مسلم لیگ(ن) اس ملک کو مشکلات سے نہیں نکال سکتی تو پاکستان میں کوئی سیاسی جماعت ایسی نہیں ہے جو اس ملک کو مشکلات سے نکال کر لے جائے، عوام حوصلہ رکھیں لیکن وہ وقت آئے گا جب ہم آپ کو مشکلات سے نکال کر لے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی صرف حکومت میں پرفارمنس خراب نہیں تھی بلکہ اپوزیشن میں بھی پرفارمنس خراب ہے، دو دو گھنٹے کی گرفتاریوں میں یہ جیسے بچوں کی طرح بلک بلک کر رو رہے ہیں، تو قسم سے ان پر ترس آتا ہے، اگر نواز شریف سے حکومت کرنی نہیں سیکھی تھی تو اپوزیشن کرنی ہی سیکھ لیتے۔
انہوں نے کہا کہ ٹینکوں کے سامنے لیٹنے کا دعویٰ کرنے والے بار بار بلک بلک کر رو رہے ہیں، پہلی بار بے فیض ہوئے ہیں تو ان کو سمجھ نہیں آ رہی کیونکہ فیض کے سر پر سیاست کرتے رہے، اس کی بیساکھیوں پر سیاست کرتے رہے، اب ان کو سمجھ نہیں آ رہی۔
مریم نواز نے عمران خان کی جانب سے جیل بھرو تحریک کی کال کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کل میں سن رہی تھی کہ یہ جیل بھرو تحریک کا کہہ رہا تھا، چار سال جب یہ وزیراعظم بنا بیٹھا تھا تو جیب بھرو تحریک چلا رہا تھا اور کارکنوں کو کہتا ہے کہ جیل بھرو تحریک شروع کرو، اگر جیلیں بھرنی ہیں تو سب سے پہلے اپنی ضمانتیں منسوخ کراؤ اور پھر آؤ۔
ان کہنا تھا کہ یہ لوگوں کو جیل بھرنے کا کہنا ہے اور خود زمان پارک کے بنکر میں چھپ کر بیٹھا ہے، خواتین کو بلا کر زمان پارک میں کھڑا کیا ہوا ہے کہ کہیں مجھے پولیس پکڑ کر نہ لے جائے۔
انہوں نے کہا کہ آج کہاں ہے وہ پانچ کا ٹولہ، سب اپنی جگہ رہ کر خون کے آنسو رو رہے ہیں، تو یہ تو ہونا ہی تھا، نواز شریف یا شہبازشریف نے کوئی انتقام نہیں لیا، ایک چیز ہے کہ جس کا نام ہے مکافات عمل، وہ دنیا کی سب سے بڑی حقیقت ہے، حساب کتاب صرف آخرت میں نہیں بلکہ اس دنیا میں بھی ہو گا۔