قوم پرست رہنما ماہ رنگ بلوچ کو کراچی ایئرپورٹ پر بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا۔ذرائع کے مطابق ماہ رنگ بلوچ غیرملکی ایئرلائن سے امریکہ جانے کی خواہشمند تھیں نام امیگریشن کی اسٹاپ لسٹ میں ہونے کے باعث روانگی سے روکا گیا۔بعدازاں سماجی روابط کی ویب سائٹ ایکس پر انہوں نے ایئرپورٹ پر روکے جانے سے متعلق تفصیلی ٹوئٹ کی۔
انہوں نے کہا کہ امریکا میں ٹائم میگزین گالہ میں شرکت کے لیے امریکا جانا طے شدہ پروگرام کا حصہ تھا، ٹائم میگزین کی 100 بااثر ابھرتی شخصیات کی فہرست میں مجھ سے دیگر نامور لیڈرز کا نامزد کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ مجھے بغیر کسی قانونی جواز کے ایئرپورٹ پر روک لیا گیا اور کوئی معقول وجہ بھی نہیں بتائی گئی جو میرے بنیادی اور آزادانہ سفر کے حقوق کے خلاف وزری ہے۔
ماہ رنگ بلوچ نے کہا کہ یہ اس بات کی علامت ہے کہ ریاست بلوچ آواز پر کس قدر خوف اور عدم تحفظ کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے سفر کو روکنے کا کوئی جائز مقصد نہیں تھا سوائے بلوچوں کی آواز کو بین الاقوامی سطح پر سننے سے روکنے، بلوچستان کے حالات کے بارے میں معلومات کے بہا ئوکو کنٹرول کرنے اور بلوچستان میں کئی دہائیوں سے جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو چھپانے کے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے سفر کرنے کے حق سے محروم کرنے کا مقصد پاکستانی حکومت مجھے میری آزادی اظہار اور نقل و حرکت کے حقوق کے استعمال سے روکنا چاہتی ہے۔ماہ رنگ بلوچ نے کہا کہ یہ من مانی سفری پابندی بلوچ انسانی حقوق کے محافظوں اور سرگرمیوں کے خلاف بڑھتے ہوئے کریک ڈائون کا حصہ ہے۔ میں نقل و حرکت کے اپنے حقوق پر اس غیر منصفانہ پابندی کے خلاف لڑوں گی۔