پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ مخلوط حکومت بنی تو پی ٹی آئی یا ن لیگ میں سے کسی کا ساتھ نہیں دوں گا۔
بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے کردار سے سخت مایوس ہوں ،آج کل ہمارے فاصلے کافی واضح ہیں،ن لیگ نے پرانی سیاست کرنی ہے تو میں ان کا ساتھ نہیں دے سکتا۔
ہمارا یہ خیال تھا کہ لیول پلیئنگ فیلڈ ملے گی لیکن یہ ہمیشہ مسئلہ رہا ہے،ملک میں ایک بار پھر مخلوط حکومت بنتی دکھائی دے رہی ہے،خواہش ہے آزاد امیدواروں کیساتھ حکومت بنائیں۔
نئی سوچ اور جذبے کیساتھ ملک کے نظام کو بہتری کی جانب لے جانا چاہتے ہیں،2013اور18میں جو سیاست دان سب سے زیادہ خوش تھا وہ چیئرمین پی ٹی آئی تھا۔
دوسری جانب آصفہ بھٹو نے کہا کہ سندھ میں ہماری پہلی ترجیح صحت پرتھی ،ہم نے سندھ میں مفت علاج کیلئے اسپتال قائم کیے ہیں ،پیپلز پارٹی غریب ، مظلوم اور ضرورت مند کے تحفظ کو ایمان مانتی ہے۔
کھپرو میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم سانگھڑ میں این آئی سی وی ڈی بنانا چاہتے ہیں ،عوام کی مشکلات ہماری مشکلات ہیں ۔
عوام ہماری مشکلات میں کھڑے رہے ہیں ہم بھی کھڑے رہیں گے ،حکومت ملی تو 30لاکھ گھر مستحق افراد کو بنا کر دیں گے ،سانگھڑ ملک کو گیس دیتا ہے مگر آپ خود اس سے محر وم ہیں ۔
پیپلز پارٹی نے گیس کے منصوبے پر عمل کیا تھا مگر وفاقی حکومت نے رو حق نہیں دیا ،ہم اپنا آئینی حق چھین کر لیں گے ،آپ کے مشکل وقت میں باقی سیاسی جماعتیں کہاں تھیں ،صرف پیپلز پارٹی عوام کی تکلیف کو سمجھتی ہے۔
صرف پیپلز پارٹی آپ کے گھر اور روزی روٹی کا سوچتی ہے ،پیپلز پارٹی کو ووٹ دیں تاکہ بلاول بھٹو آپ کے حقوق کیلئے لڑے ،ہم حکومت میں آ کر کسان ، مزدور اور یوتھ کارڈ لائیں گے ،آپ کی حمایت ضروری ہے تاکہ آپ کی بہتر زندگی کیلئے جدوجہد جاری رکھیں۔