اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ پرویز مشرف نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو ہتھکڑی لگا کر غلط کیا تھا۔
پی ٹی آئی کے رہنما علی محمد خان نے ہم نیوز کے پروگرام “ہم دیکھیں گے منصور علی خان کے ساتھ” میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے 7 رکنی لارجربینچ پر ہمیں اعتماد ہے اور ہم سمجھتے ہیں 6 ججز کے خط پر فل کورٹ بننا چاہیے تھا۔ پتہ نہیں یہ سب کچھ کب سے ہو رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ کیا پولیس اور بیوروکریسی اپنی مرضی سے فیصلے کر رہی تھی ؟ چیف جسٹس نے از خود نوٹس لے کر اچھا کیا، دیر آید درست آید۔ میں کسی ماضی کی غلطی کا دفاع نہیں کروں گا تاہم ہمیں بھی اسٹینڈ لینا چاہیے تھا۔
علی محمد خان نے کہا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے اس قوم کی غیرت پر اسٹینڈ لینے کی قیمت چکائی ہے اور سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی امریکہ سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں تھی۔ عدالت میں نواز شریف کے وکلا سے پوچھا گیا کہاں ہیں وہ ذرائع جن کا ذکر اسمبلی میں کیا جس پر ان کے وکلا نے کہا حضور وہ سیاسی بیان تھا۔ پرویز مشرف نے نواز شریف کو ہتھکڑی لگا کر غلط کیا تھا اور سابق وزیر اعظم کا کالر پکڑ کر دہشتگردوں جیسا سلوک کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے 40 سال اس ملک پر حکومت نہیں کی اور انہوں نے پاکستان کی یہ حالت نہیں کی بلکہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی ساڑھے 3 سال میں پاکستان کو ٹریک پر واپس لائے تھے تاہم انہیں ان گناہوں کی سزا دی گئی جو اسٹینڈ انہوں نے لیے تھے۔ بھٹو نے بھی ماضی میں اسٹینڈ لیا تھا ان کے ساتھ کیا ہوا۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ سابق چیئرمین نے کبھی امریکہ سے لڑنے کا بیان نہیں دیا اور ہم صرف دوستی کریں گے غلامی نہیں۔ ڈونلڈ لو مہرہ ہے پیچھے انکل سام بیٹھا ہے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے استعفے کی ڈیمانڈ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی طرف سے نہیں آئی۔
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے استعفے کی ڈیمانڈ پارٹی رہنماؤں کی ذاتی رائے ہے اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے استعفے پر پارٹی بیان بیرسٹر گوہر دیں گے جبکہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو ایک جھوٹے کیس میں اندر رکھ کر کیا ملا؟ کسی کی ذاتی زندگی پر حملہ نہیں کرنا چاہیئے۔
علی محمد خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے میرے سامنے کہا کلثوم بی بی بیمار ہیں اور اس پر کوئی بات نہیں کرے گا۔ کابینہ میں نواز شریف کی بیماری رپورٹ آئی تو کابینہ نے جانے کی اجازت دی اور یہ وہی کابینہ ہے جس کے وزیر اعظم کو آج انہوں نے زندان میں ڈالا ہوا ہے۔