لاہور ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ انٹربینک میں ڈالر کی ٹرپل سینچری مکمل ہو گئی، جمعرات کا دن ملکی معیشت کیلئے ایک اور مایوس کن کاروباری دن ثابت ہوا، ملکی زرمبادلہ ذخائر بھی کم ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں امریکی کرنسی ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ رواں کاروباری ہفتے کے چوتھے روز انٹربینک میں امریکی کرنسی کی قیمت میں 58 پیسے کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد انٹربینک میں ڈالر 300 روپے 22 پیسے کی بلند ترین سطح پر بند ہوا ہے۔
گزشتہ روز کاروباری دن کے اختتام پر انٹربینک میں ڈالر 299 روپے 64 پیسے پر بند ہوا تھا۔ یوں جمعرات کے روز ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 300 روپے کی سطح سے اوپر چلا گیا، جبکہ اوپن مارکیٹ میں کئی روز قبل ہی ڈالر کی ٹرپل سینچری مکمل ہو چکی۔
جمعرات کو بھی اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں مزید 1 روپے کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر 316 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔
جبکہ مارکیٹ ذرائع کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر 320 روپے کی قیمت میں بھی دستیاب نہیں ہے۔ دوسری جانب ملک کے زرمبادلہ ذخائر میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے زرمبادلہ کے ذخائر سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں 18 اگست کو ختم ہونے والے ہفتے کے اعداد و شمار شامل کیے گئے ہیں۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق 18 اگست کو ہفتہ کے اختتام پر زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 13 ارب 24 کروڑ 84 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی۔ زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کم ہوکر 7 ارب 93 کروڑ ڈالر کی سطح پر آگئے جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 31 کروڑ 79 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔