ملک بھر میں آج سے مون سون کے نئے اسپیل کا آغاز ہو گیا جس کا جولائی 17 جولائی تک جاری رہنے کا مکان ہے۔موسم بدلتے ہی اسلام آباد، سندھ، پنجاب، بلوچستان، خیرپختونخوا ، گلگت بلتستان اور کشمیر کے مختلف علاقوں میں گرچ چمک کے ساتھ شدید بارشوں کا امکان ہے۔یہ بھی بتایا گیا ہے کہ صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں بارشیں برسانے والا مون سون کا نیا سپیل لاہور میں داخل ہو گیا جس کے نتیجہ میں آئندہ 24گھنٹوں میں شہر لاہور میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق تیار ہونے والا مون سون بارشوں کا نیا سپیل 17 جولائی تک لاہور میں موجود رہے گا۔وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان کا کہنا ہے کہ آج سے مون سون کے نئے اسپیل کا آغاز ہو رہا ہے۔
ان علاقوں میں سیاحوں کو بارشوں کے دوران کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے لیے محتاط رہنے کی درخواست کی جاتی ہے،آندھی، گرج چمک اور شدید بار شوں کے باعث کمزور انفرا سٹرکچر جیسے کہ بجلی کے کھمبے، سولر پینل، کچے مکانات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہریوں سے درخواست ہے احتیاط برتیں۔دوسری جانب بہاولنگردریائے ستلج میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی ہے جس کے فوری بعد انتظامیہ نے الرٹ جاری کردیا ہے۔اس وقت سلیمانکی ہیڈ ورکس پر پانی کی آمد اور اخراج 40 ہزار 324 کیوسک ہے جب کہ آئندہ 12 گھنٹے میں ہیڈ سلیمانکی سے 80 ہزار کیوسک کا اخراج متوقع ہے۔ دریائے ستلج میں زمینی کٹاؤ کے باعث کھڑی فصلیں دریا کی لپیٹ میں آچکی ہیں، ریسکیو 1122 نے عوامی ریلیف کے لیے 8 پوسٹیں قائم کر دی ہیں جب کہ ریونیو کی جانب سے بھی 18 ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔پی ڈی ایم اے کے مطابق 1 لاکھ 87 ہزار 182 کیوسک پانی کے درمیانے درجے کا سیلاب ہے، ریسکیو 1122 کی ٹیمیں 24 گھنٹے ہائی الرٹ رہیں گی۔