بھارتی حکومت نے 10 مئی تک مالدیپ میں 3 ایوی ایشن پلیٹ فارمز کا فوجی عملہ تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ بات مالدیپ کی وزارتِ خارجہ نے بتائی ہے۔
مالدیپ کے سدر محمد معزو نے بھارت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ مالدیپ سے اپنا فوجی عملہ 15 مارچ تک نکال لے۔
بھارتی حکام نے جمعہ کو بتایا کہ دونوں ملکوں کے درمیان چند معاملات پر پائے جانے والے تنازع کے قابل قبول حل کے لیے بات چیت کے ذریعے طے پایا ہے کہ مالدیپ میں بھارتی ایوی ایشن پلیٹ فارم کام کرتے رہیں گے۔
نئی دہلی میں مالدیپ اور بھارت کے حکام کے درمیان اعلیٰ سطح کی میٹنگ ہوئی ہے۔ بات چیت کے بعد مالدیپ میں فوجی عملے کی تبدیلی کا اعلان کیا گیا ہے۔
ایک بیان میں مالدیپ کی وزارتِ خارجہ نے بتایا کہ بھارت ایک ایوی ایشن پلیٹ فارم سے فوجی عملہ 10 مارچ تک تبدیل کرے گا۔ یہ عمل 10 مئی تک مکمل کرلیا جائے گا۔
واضح رہے کہ بھارتی وزیر اعظم کے لکشا دیپ کے دورے پر مالدیپ کی چند حکومتی شخصیات کے طنزیہ ریمارکس نے دونوں ملکوں کے تعلقات میں کشیدگی پیدا کردی ہے۔
بھارت نے شدید ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے سیاحوں کو مالدیپ جانے سے روک دیا تھا۔ اس کے جواب میں مالدیپ نے بھی چین سے کہا کہ وہ اس مشکل مرحلے میں اپنے سیاح بھیجے۔
مالدیپ کے صدر محمد معزو چین نواز ہیں۔ بھارت کے لیے یہ بات قابلِ قبول نہیں اس لیے دو طرفہ تعلقات میں کشیدگی در آئی ہے۔ محمد معزو بھارت کے حوالے سے قدرے بے باک انداز اختیار کیے ہوئے ہیں۔