تحریک انصاف کے دور میں شروع ہونے والے سستی پن بجلی کے اس منصوبے کی تکمیل کی ممکنہ تاریخ بھی بتا دی گئی
مہمند ڈیم سائٹ پر دریائے سوات کارُخ موڑنے کی تیاریاں مکمل
تحریک انصاف کے دور میں شروع ہونے والے سستی پن بجلی کے اس منصوبے کی تکمیل کی ممکنہ تاریخ بھی بتا دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی سابقہ حکومت کی جانب سے شروع کیے گئے سستی پن بجلی کے حصول کے منصوبے مہمند ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
واپڈا حکام کے مطابق مہمند ڈیم پراجیکٹ کی ڈائی ورشن ٹنلز مکمل کی جاچکی ہیں ۔ پراجیکٹ پر دریا کا بہاؤ روکنے کے لئے بند کی تعمیر اگلے چندروز میں مکمل ہو جائے گی۔ جس کے بعد ڈیم سائٹ پر دریائے سوات کا رُخ موڑ دیا جائے گا ۔ ہائی فلو سیزن کے باوجود پراجیکٹ پر یہ اہم سنگ میل حاصل کرنے کے لئے پوری کوشش کی جارہی ہے۔
پراجیکٹ پر یہ اہم تعمیراتی ہدف حاصل کرنے کے پس منظر اور دیگر جاری ترقیاتی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے لئے چیئرمین واپڈا انجینئر لیفٹیننٹ جنرل سجاد غنی (ریٹائرڈ) نے مہمند ڈیم پر اجیکٹ کا دورہ کیا ۔
اُنہوں نے ڈائی ورشن ٹنلز کے آؤٹ لیٹس اور اِن لیٹس، پاور ہاؤس ، سپل وے اور پاور اِن ٹیک پر تعمیراتی کام کا مشاہدہ کیا۔ جنرل منیجر / پراجیکٹ ڈائریکٹر مہمند ڈیم پراجیکٹ نے اپنی ٹیم اور کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹرز کے نمائندوں کے ہمراہ چیئرمین واپڈا کو پراجیکٹ کے مختلف حصوں پر پیش رفت کے حوالے سے بریفنگ دی۔ چیئرمین کو بتایا گیا کہ ڈائی ورشن ٹنل 3/1 کی کنکریٹ لائننگ مکمل ہو چکی ہے ۔
ٹنل کا اِن لیٹ سٹرکچر بھی ریور ڈائی ورشن کے لئے تیار ہے ،جبکہ پاور ہاؤس اور پاور اِن ٹیک کی کھدائی اور سپورٹ ورک کے علاوہ سپل وے کی کنکریٹنگ کا کام بھی تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے ۔ انہیں بتایا گیا کہ مین ڈیم کی تعمیر کے لئے میٹریل کے نمونے بھی مطلوبہ ٹیسٹنگ کے لئے شیڈول کے مطابق چین بھجوائے جاچکے ہیں ۔ پراجیکٹ سائٹس کے دورے کے بعدچیئرمین نے پراجیکٹ آفس میں جائزہ اجلاس کی صدارت بھی کی ۔
اجلاس کے دوران ریور ڈائی ورشن پلان ، ڈیم میٹریل ذخیرہ کرنے اور مین ڈیم کے تعمیراتی شیڈول پر تفصیلی بات چیت کی گئی ۔چیئرمین نے کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹرز کو ہدایت کی کہ منصوبے کے لئے مقررہ تعمیراتی معیار کو ہر صورت یقینی بنایا جائے ۔ مہمند ڈیم خیبرپختونخوا کے ضلع مہمند میں دریائے سوات پر تعمیر کیا جارہا ہے ۔یہ اپنی ساخت کے اعتبار سے دُنیا کا پانچواں اور پاکستان کا بلندترین سی ایف آر ڈی (Concrete Face Rock Fill)ڈیم ہے ۔
پراجیکٹ کی تکمیل 2026-27 میں شیڈول ہے ۔ مہمند ڈیم پراجیکٹ ایک کثیر المقاصد منصوبہ ہے جس سے زراعت کے لئے پانی ذخیرہ ہوگا ۔ سیلاب کی روک تھام میں مددملے گی ،پشاورشہر کو پینے کا پانی میسر ہوگا اور سستی ماحول دوست پن بجلی پیدا ہوگی ۔ مہمند ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 1.29ملین ایکڑ فٹ ہے، جس سے مہمند اور چار سدہ کے اضلاع میں 18 ہزار 237 ایکڑ نئی اراضی زیر کاشت آئے گی اور ایک لاکھ 60 ہزار موجودہ اراضی کے لئے بھی اضافی پانی دستیاب ہوگا ۔
مہمند ڈیم کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 800میگاواٹ ہے ، منصوبے سے نیشنل گرڈ کو سالانہ 2 ارب 86 کروڑ یونٹ بجلی فراہم کی جائے گی ۔ منصوبے سے پشاور شہر کو یومیہ 300 ملین گیلن پانی مہیا کیا جائے گا ۔ مہمند ڈیم پراجیکٹ سے حاصل ہونے والے سالانہ فوائد کا تخمینہ 51 ارب 60کروڑ روپے ہے ۔