وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ میرٹ کی خلاف ورزی نہ کروں گی نہ ہونے دوں گی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت دربار ہال سیکرٹریٹ میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، جس میں وزیر اعلیٰ پنجاب کو محکموں کے افعال کار کے بارے میں تفصیلی بریفننگ دی گئی، چیف سیکرٹری زاہد زمان اختر، چیرمین پی اینڈ ڈی، سیکرٹری ہیلتھ اور سیکرٹری خزانہ نے مریم نواز شریف کو بریف کیا۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ڈینگی اور پولیو سے بچاؤ پر توجہ دی جائے، عوام کو معیاری علاج کی سہولت میسر ہونی چاہیئے، مالیاتی امور میں شفافیت پر سمجھوتہ نہیں ہوگا، صحت اور دیگر شعبوں میں عوامی افادیت کے منصوبے جاری رکھے جائیں، خدمت کے جذبے سے سر شار اور دیانتدار افسروں کو سیلوٹ کرتی ہوں۔
مریم نواز شریف کا کہنا ہے کہ حلف برداری کے بعد سیدھی آفس گئی اور کام شروع کردیا، میرٹ کی خلاف ورزی نہ کروں گی نہ ہونے دوں گی، کوئی سیاسی بھرتی نہیں ہوگی، عوام کے مسائل کا فوری حل چاہیئے، سٹرکچرل ریفارم کرنا ہوں گی، مسائل کی جڑ تک پہنچ کر انہیں ختم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ افسر اور ملازمین میری ٹیم ہیں،کام کرنے والوں کو سپورٹ کیا جائے گا، عوام کی خدمت مشن کی تکمیل کے لئے اچھی تجاویز کا خیر مقدم کیا جائے گا، سول سرونٹ محب وطن اور خدمت کے جذبے سے سر شار ہیں، احتساب، شفافیت، کوالٹی ورک اور ٹائم ورک ریڈ لائن ہیں، کام کرنے والوں کا احترام کرتی ہوں۔ بتایا جارہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی مریم نواز 220 ووٹ حاصل کرکے وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہوئیں، مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر نے پاکستان کے کسی بھی صوبے کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ بننے کا اعزاز حاصل کیا ہے، ووٹنگ کے دوران مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کے اراکین نے مریم نواز کو ووٹ دیا، جن کے انتخاب کے لیے ووٹنگ عمل میں حصہ لینے والے اراکین مخصوص لابی میں گئے اور ووٹنگ رجسٹر میں اپنا نام درج کروایا، تاہم مریم نواز کے مخالف امیدوار رانا آفتاب احمد خان کی جماعت سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کیا۔