نگران حکومت کی بنیادی آئینی ذمہ داری انتخابات میں معاونت کرنا ہے،نگران وزیراعظم تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو انتخابی عمل میں حصہ لینے کی آزادی ہے،امید ہے الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کا عمل مناسب وقت میں مکمل کر لے گا،انوار الحق کاکڑ کی غیر ملکی میڈیا نمائندوں سے گفتگو

اسلام آباد  نگران وزیراعظم کا کہنا ہے کہ پاکستان میں تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو انتخابی عمل میں حصہ لینے کی آزادی ہے۔ تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے غیر ملکی میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نگران حکومت کی بنیادی آئینی ذمہ داری انتخابات میں معاونت کرنا ہے۔

آئینی طور پر حکومتی نظام میں بڑی تبدیلی نہیں لا سکتے اور ہم اپنے آئینی مینڈیٹ سے آگے نہیں بڑھ سکتے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو انتخابی عمل میں حصہ لینے کی آزادی ہے،امید ہے کہ الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کا عمل مناسب وقت میں مکمل کر لے گا۔ آئین کے تحت مردم شماری کے بعد حلقہ بندیاں ضروری ہیں۔

نگران وزیراعظم نے کہا کہ تمام شعبوں کیلئے بجٹ مختص کرنا پارلیمنٹ کا اختیار ہے،اپنے دائرے میں رہتے ہوئے معاشی اور مالی معاملات چلا رہے ہیں۔

انوار الحق کاکڑ نے مزید بتایا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کو آگے بڑھانا اہم ترجیح ہے،پاکستان میں اسٹرکچرل اصلاحات کی ضرورت ہے۔ ایف آئی آر اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات ضروری ہیں۔ نگران وزیراعظم کا نشاندہی کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہماری مغربی سرحد سے ملک کے اندر حملے ہو رہے ہیں،اپنے شہریوں کے تحفظ کیلئے تمام اقدامات اٹھا رہے ہیں۔

عالمی برادری کو ہمیں ایک ذمہ دار ملک کے طور پر دیکھنا چاہیے،سول ملڑی قیادت مل کر آگے بڑھ رہی ہے۔ قبل ازیں نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان میں اگلے 5 سالوں میں 25 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔ سعودی عرب کی جانب سے سرمایہ کاری کان کنی، زراعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں کی جائے گی۔ جو پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے ایک کوشش کا حصہ ہے۔ نگراں وزیراعظم نے ان منصوبوں کی وضاحت نہیں کی جن میں ریاض سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں