نگراں حکومت نے خاتون صحافی غریدہ فاروقی کی مبینہ آن لائن ہراسانی کا نوٹس لے لیا متعلقہ حکام اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں، مجرمان اور ان کے ہینڈلرز قانون کے مطابق سزا سے نہیں بچ سکیں گے۔نگران وزیر مرتضیٰ سولنگی کا ٹویٹ

نگران حکومت نے نجی چینل سے وابستہ خاتون صحافی غریدہ فاروقی کی مبینہ آن لائن ہراسانی کا نوٹس لے لیا ۔ نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر کہا کہ نگران حکومت نے ایک سیاسی جماعت کی ٹرول بریگیڈ کی جانب سے صحافی غریدہ فاروقی کو ہراساں کرنے کی بدنیتی پر مبنی مہم پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔

لوگوں کے گھروں کے پتہ جات اور پرائیویٹ فون نمبرز لیک کرنا تشدد اور ہراساں کرنے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ اس ہراسانی کو قطعی برداشت نہیں کیا جائے گا۔ متعلقہ حکام اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ مجرمان اور ان کے ہینڈلرز قانون کے مطابق

اس سے قبل نیشنل پریس کلب کے صدر انور رضا ، سیکرٹری خلیل احمد راجہ اور فنانس سیکرٹری نیئر علی سمیت مجلس عاملہ کے اراکین نے سینئر صحافی اینکر پرسن غریدہ فاروقی کے خلاف سوشل میڈیا پر جھوٹ پر مبنی گمراہ کن پروپیگنڈے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے

نیشنل پریس کلب کے اس حوالے سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا کہ ،مخصوص سیاسی جماعت کے کارکن فی میل اینکرز سے متعلق بات کرتے ہوئے اخلاق کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔ادھر ) سپریم کورٹ میں صحافیوں کی ہراسگی سے متعلق کیس کی سماعت میں اٹارنی جنرل نے عدالت کو یقین دہانی کرائی ہے کہ صحافیوں کیخلاف ایف آئی اے نوٹسز انتخابات کے بعد ٹیک اپ ہوں گے۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے صحافیوں کی ہراسگی سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کی جس سلسلے میں اٹارنی جنرل منصور عثمان نے دلائل دئیے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں