واشنگٹن نے یورپی اتحادیوں کو واضح پیغام بھیجا ہے کہ وہ امریکا کے فوجی تحفظ پر بھروسہ نہیں کر سکتے .رائن میٹل کے سربراہ کا دعوی معاہدے کے تحت امریکا کسی بھی نیٹو رکن پر حملے کو اپنے اوپر حملہ تصور کرنے کا پابند ہے‘تاہم یورپی اراکین کی جانب سے فوجی اخراجات پر معاملات خراب ہورہے ہیں. جرمنی میں دفاعی سازوسامان بنانے والی بڑی کمپنی ” رائن میٹل“ کے سربراہ کی جریدے سے گفتگو

جرمنی میں دفاعی سازوسامان بنانے والی بڑی کمپنی ” رائن میٹل“ کے سربراہ نے دعویٰ کیا ہے کہ واشنگٹن نے یورپی اتحادیوں کو واضح پیغام بھیجا ہے کہ وہ امریکا کے فوجی تحفظ پر بھروسہ نہیں کر سکتے کئی دہائیوں سے یورپی یونین نے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ جنگ کی صورت میں امریکہ اس کے بچاﺅ کرئے گا

رائن میٹل کے سربراہ ارمین پیپرجر نے ”فنانشل ٹائمز “کو بتایا انہوں نے یوکرین کے لیے فوجی امداد کی منظوری میں امریکی کانگریس کی ناکامی کو یورپ کے لیے اشارہ قرار دیا کہ امریکی مزیداس کی سلامتی ذمہ داریاں اٹھانے کو تیار نہیں ہیں امریکہ معاہدے کے تحت کسی بھی نیٹو رکن پر حملے کو اپنے اوپر حملہ تصور کرنے کا پابند ہے آرٹیکل 5 کے تحت یہ طے کیا گیا تھا تاہم سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں یہ معاملہ زیربحث آیا جس نے دلیل دی گئی کہ امریکی تحفظ کو نیٹوکے ان ممبران کے لیے مشروط ہونا چاہیے جو اپنے فوجی اخراجات کی ذمہ داریوں کو پورا کرتے ہیں سابق صدر ٹرمپ کا دعوی ہے کہ انہوں نے دفتر میں رہتے ہوئے ایک یورپی رہنما سے ملاقات میں واضح طور پر اتنا ہی کہا تھا.

جس پر موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن نے ان ریمارکس کو”خطرناک“ اور ”غیر امریکی“ قرار دیا پیپرجر نے کہا کہ اگر نومبر میں ٹرمپ دوبارہ صدر منتخب ہو جاتے ہیں تو جرمنی سمیت نیٹو کے یورپی ممبران پر دباﺅ بڑھ جائے گا انہوں نے کہا کہ امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج کچھ بھی ہوں” خطرہ“ موجود رہے گا. انہوں نے کہا کہ امریکہ یورپ کے بجائے ایشیا پیسیفک کے علاقے پر زیادہ توجہ مرکوز کررہا ہے اگر خطے میں ایک بھرپور مسلح تصادم شروع ہوتا ہے تو امریکہ کی توجہ ایشیا پر مرکوز رہے گی اور یورپ مکمل طور پر تنہا ہو جائے گا.

پیپرجر نے کہا کہ یورپی ممالک کو اس انتباہ کو سمجھنا چاہیے اور بروقت مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنے چاہیں فنانشل ٹائمز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ رائن میٹل دوسرے بڑے اسلحہ سازگروپوں کے برعکس وہ اپنے پراجیکٹس کی توسیع میں سرمایہ کاری کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتا2022 میں روس اور یوکرین کی تنازع شروع ہونے کے بعد سے، ڈسلڈورف میں قائم کمپنی کے حصص کی قیمت پانچ گنا بڑھ گئی ہے کمپنی نے حملے کے خطرات کے باوجود یوکرین میں ہتھیاروں اور گولہ بارود کے کارخانے کھولنے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے .

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں