بے ہنگم انخلا پر امریکا کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، کابل ایئر پورٹ پر پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے۔
دوسری بار امریکا کا صدر منتخب ہونے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان سے امریکی فوج کے ذلت آمیز انخلا کے ذمہ دار جرنیلوں اور دیگر حکام کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے این بی سی نیوز نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ 2021 میں افغانستان سے امریکی افواج کے مکمل انخلا کی چھان بین کے لیے کمیشن قائم کرنے پر غور کر رہے ہیں اور اس حوالے سے انہوں نے اپنے ساتھیوں سے مشاورت بھی کی ہے۔
ذرائع کا دعوٰی ہے کہ جن لوگوں نے امریکی افواج کے افغانستان سے تضحیک و ذلت آمیز انخلا کی راہ ہموار کی تحقیقات کے ذریعے اُن کا تعین کیا جائے گا اور پھر اُن پر غداری سمیت کئی دفعات کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔
واضح رہے کہ صدر جو بائیڈن نے جب افغانستان پر طالبان تنظیم کے دوبارہ اقتدار کو ناگزیر قرار دیا تھا تب امریکی افواج خاصے غیر منظم اور ناموزوں طریقے سے افغانستان سے نکلی تھیں۔ امریکا کے اس طور بے ڈھنگے انخلا کو دنیا بھر میں ہدفِ تنقید بنایا گیا تھا۔
امریکی افواج کے بے ہنگم انخلا سے افغانستان میں خاصا انتشار پھیلا تھا۔ جن لوگوں نے امریکی فوج کے لیے کام کیا تھا وہ شدید خوفزدہ تھے کہ اب طالبان دوبارہ اقتدار میں آئے ہیں تو ان تمام افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی جنہوں افغانستان پر امریکی قبضے کے دوران اُس کی مدد کی تھی۔ ایسے میں کابل ایئر پورٹ پر طیارے میں سوار ہونے کے لیے لوگوں نے خاصی ہڑبونگ مچائی تھی۔ اس کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔ ایک دو افراد طیارے کے پہیوں میں بھی بیٹھ گئے تھے اور جب طیارے نے ٹیک آف کیا تو گرکر ہلاک ہوگئے تھے۔