ٹک ٹاک کی چھوٹی بہن ’لیمن 8‘ کیا ہے 2020 میں لانچ ہونے والی لیمن 8 اب مقبول کیوں ہو رہی ہے؟

معروف چینی ایپلی کیشن ٹک ٹاک کی پیرنٹ کمپنی بائٹ ڈانس نے ایک نئی ایپلی کیشن لانچ کی ہے، جسے مختصر عرصے میں ہی لاکھوں بار ڈاؤنلوڈ کیا جاچکا ہے، اس ایپلی کیشن کو ”لیمن 8“ نام دیا گیا ہے۔

”لیمن 8“ تصاویر پر مبنی ایک ایپلی کیشن ہے جو انسٹاگرام اور پن ٹرسٹ سے ملتی جلتی ہے اور اس پر ٹک ٹاک کی طرح ویڈیوز بھی شو ہوتی ہیں۔

اس کی مین فیڈ میں دو طرح کے فیچرز موجود ہیں جس میں ایک ”فالوئنگ“ کا سیکشن ہے، جہاں صارفین ان کانٹینٹ کری ایٹر کا کانٹینٹ دیکھ سکتے ہیں جنہیں وہ فالو کر رہے ہیں۔

دوسرا سیکشن ”فور یو“ کا ہے جہاں دیگر پوسٹس موجود ہوتی ہیں۔

اس ایپلی کیشن میں ایسا آپشن بھی موجود ہے جس میں مختلف کیٹیگریز جیسے فیشن، بیوٹی اور فوڈ وغیرہ کے حوالے سے مواد بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

ٹک ٹاک اور دیگر سوشل میڈیا سائٹس کی طرح ”لیمن 8“ بھی صارف کے بنیادی ڈیٹا تک رسائی طلب کرتا ہے، جیسے کہ آئی پی ایڈریس، براؤزنگ ہسٹری، ڈیوائس آئیڈینٹی فائر اور دیگر معلومات۔

ایپل اور گوگل پلے دونوں ایپ اسٹورز پر اس ایپلی کیشن کی مالک سنگاپور سے تعلق رکھنے والی ہیلیوفیلیا پرائیویٹ لمیٹڈ لسٹڈ ہے۔ اس کمپنی، بائٹ ڈانس اور ٹک ٹاک کا پتا ایک ہی ہے۔

لیمن 8 کی مقبولیت

لیمن 8 کو پہلی مرتبہ سال 2020 میں ایشیائی مارکیٹ میں متعارف کرایا گیا تھا۔

ایپ کا جائزہ لینے والی کمپنی ”ڈیٹا ڈاٹ اے آئی“ کے مطابق تھائی لینڈ اور جاپان میں اس ایپ کو کافی پذیرائی ملی اور وہاں بالترتیب اس کے لگ بھگ 74 لاکھ اور 50 لاکھ ڈاؤن لوڈز ہیں۔

اس ایپلی کیشن کو فروری میں امریکہ میں بغیر کسی بڑے ایونٹ کے متعارف کرایا گیا تھا۔

بعد ازاں میڈیا اداروں کی جانب سے اس پر توجہ دینا شروع کی گئی اور کچھ ٹک ٹاک انفلوئینسر نے اس کی تشہیر شروع کی۔

”ڈیٹا ڈاٹ اے آئی“ کے مطابق دو اپریل تک امریکہ میں اس ایپ کو دو لاکھ 90 ہزار مرتبہ ڈاؤن لوڈ کیا گیا تھا۔ اس میں سے اکثریت نے اسے مارچ کے آخر میں ڈاؤن لوڈ کیا۔

لیمن 8 ایپل کے ایپ اسٹور پر سب سے زیادہ مقبول ایپس میں سے ایک بن گئی ہے۔

انفلوئینسر مارکیٹنگ فیکٹری میں سیلز کی نائب صدر نکولا بارٹولی کہتی ہیں کہ بائٹ ڈانس نے فروری کے آخر میں ان کی کمپنی سے رجوع کیا تھا اور اس ایپلی کیشن کے بارے میں ایک طویل پریزنٹیشن دی تھی اور بتایا تھا کہ انفلوئینسر اسے کیسے استعمال کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کمپنی نے تجویز دی ہے کہ انفلوئینسر اس ایپ کو آزمائیں لیکن وہ برینڈز کے ساتھ ایسا نہیں کر رہی کیوں کہ ابھی لیمن 8 کے صارفین نسبتاً کم ہیں۔

کری ایٹو ایجنسی میکانزم کے پارٹنر اور چیف سوشل آفیسر برینڈن گہان کہتےہیں کہ گزشتہ پانچ سال ایسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے بھرے پڑے ہیں جنہیں بہت زیادہ مقبولیت ملی لیکن وہ آخر کار ختم ہوگئے۔

انہوں نے بی ریئل اور کلب ہاؤس کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ان پلیٹ فارمزنے گزشتہ دو سال میں بہت زیادہ توجہ حاصل کی لیکن پھر صارفین کی توجہ کہیں اور ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ سوشل ایپ کی کامیابی حاصل کرنا مشکل ہے اور اسے برقرار رکھنا اور مشکل ہے۔

بائٹ ڈانس نے لیمن 8 کو آگے بڑھانے کے منصوبے سے متعلق جواب نہیں دیا ہے۔ تاہم گزشتہ ہفتے ایک سائبر سیکیورٹی کانفرنس میں ایسوسی ایٹڈ پریس کو انٹرویو دیتے ہوئے کمپنی کے جنرل کونسل ایرچ انڈرسن نے کہا تھا کہ ہم لیمن 8 ایپ کے ساتھ اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں تاکہ امریکی قانون پر عمل کرسکیں اور یقینی بنا سکیں کہ ہم یہاں صحیح کام کر رہے ہیں۔

لیکن ان کے بقول، “ ہمیں اس ایپلی کیشن کے ساتھ چلنے کا ایک طویل راستہ مل گیا ہے اور یہ ابتدائی مرحلہ ہے۔“

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق بائٹ ڈانس اپنے توسیعی منصوبوں کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ لیکن ٹک ٹاک کی طرح اس کی نئی ایپ کو بھی امریکہ میں جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ٹک ٹاک کے بارے میں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ چین کی حکومت امریکی صارفین کا ڈیٹا حوالے کرنے کے لیے بائٹ ڈانس پر دباؤ ڈال سکتی ہے۔ تاہم ٹک ٹاک کے حکام امریکی قانون سازوں کو یہ یقین دلانے کی کوششوں میں مصروف ہیں کہ وہ صارف کا ڈیٹا محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ ادھر بائٹ ڈانس کو امریکہ میں کچھ پوسٹس کے لیے چند ملازمین کی بھی تلاش ہے جو بیوٹی، فوڈ، ہیلتھ اور دیگر موضوعات پر انفلوئینسر کے ساتھ ایپ کی شراکت داری کو بڑھانے میں مدد کریں گے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں