اسلام آباد پاکستانی روپیہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں شدید معاشی بحران کے بعد دنیا کی مضبوط ترین کرنسی بن کر سامنے آگیا۔ تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف معاہدے کے بعد پاکستان میں کاروباری اور معاشی سرگرمیاں تیزی سے بحال ہونا شروع ہوگئی ہیں، شدید معاشی و مالی بحران کے بعد پاکستان کی کرنسی امریکی ڈالر کے مقابلے میں دنیا کی بہترین اور مضبوط کرنسی بن گئی ہے۔
گزشتہ ماہ جون میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی شرح 3.1 فیصد بڑھی، جو کہ دنیا کی مضبوط ترین کرنسی شمار کی جارہی ہے۔ سپیکٹیٹر انڈیکس کے مطابق پچھلے ماہ جون میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستان کی کرنسی روپیہ 3.1 فیصد شرح کے ساتھ دنیا کی مضبوط ترین اور سرفہرست نمایاں کرنسی رہی۔
دوسرے نمبر پر 2.6 فیصد کے ساتھ نارویجن کرنسی ، تیسرے نمبر پر 2.2 فیصد شرح پر برطانوی کرنسی پاؤنڈ شمار کی گئی۔
اسی طرح برازیل، سوئٹزرلینڈ، کینیڈین، یورو، پولینڈ اور میکسکو کی کرنسی بالترتیب ٹاپ ٹین میں شامل دیکھی گئی۔ دوسری جانب وزیرخزانہ خزانہ اسحاق ڈار نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستان کی کرنسی ریٹنگ اپ گریڈ کردی۔ وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستان کی ریٹنگ آئی ڈی آر سے’’ ٹرپل سی‘‘ کردی ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف، قوم ، حکومتی اتحادی جماعتوں اور پوری معاشی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ معاشی بحالی کی جانب یہ ایک اور مثبت خبر ہے۔ پاکستان کی ریٹنگ آئی ڈی آر سے’’ ٹرپل سی‘‘ کردی گئی ہے۔ وزیراعظم کے رابطہ کاربرائے معیشت وتوانائی بلال اظہرکیانی نے کہا کہ موجودہ حکومت ملک میں معاشی اورسیاسی استحکام لانے کے لئے پرعزم ہے، آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس کے بعد 1.1 ارب ڈالرکی پہلی قسط پاکستان کو مل جائیگی، سعودی عرب، یواے ای ، دوست ممالک اور دوطرفہ وکثیرالجہتی شراکت داروں سے بھی پاکستان کی معاونت شروع ہوجائیگی جس سے زرمبادلہ کے ذخائر میں مزید اضافہ ہوگا، آنیوالے مہینوں میں مہنگائی کی شرح میں بتدریج کمی آئیگی، عمران خان نے 4 سال میں ملک کی معیشت اورگورننس کو آگ لگائی اور نظام کو کھوکھلا کرنے کی سازش کی، موجودہ حالات میں نوازشریف واحد شخصیت ہیں جو نہ صرف ملک کے اندر بلکہ باہربھی وہ سیاسی قدکاٹھ، صلاحیت اورتجربہ رکھتے ہیں جو ملک کو موجودہ مشکل صورتحال سے نکال کر پائیداراقتصادی نمو اور خوشحالی کے سفرپرگامزن رکھ سکتے ہیں۔
بلال اظہرکیانی نے کہا کہ 30 جون کووزیراعظم نے آئی ایم ایف کے ساتھ 3 ارب ڈالرکے سٹینڈبائی معاہدے کا اعلان کیا جس کی مدت 9 ماہ ہوگی، وزیراعظم کی کوششوں سے یہ معاہدہ ہواہے جس کا پوری قوم اورپاکستان سے باہربھی خیرمقدم کیا گیا ہے۔