پاکستان بھارت کے ساتھ تعلقات نارمل کر رہا ہے؟ اسحاق ڈار کا بیان مثبت ہے لیکن اس کی ٹائمنگ درست نہیں، اجے بساریہ

پاکستان میں بھارت کے سابق ہائی کمشنر اجے بساریہ کا کہنا ہے کہ پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے جو بیان دیا ہے کہ بھارت کے ساتھ تجارت ہونی چاہئے، تو سوال یہ اٹھتا ہے کہا وزیراعظم، حکومت اور سب سے اہم فوج آن بورڈ ہے؟ کیا یہ ایک سنجیدہ دعوت ہے یا ری ایکشن چیک کرنے کیلئے ہوا میں ایک غبارہ چھوڑا گیا ہے؟

آج نیوز کے پروگرام ”اسپاٹ لائٹ“ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اجے بساریہ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ رشتہ بزنس ٹو بزنس اور پیپل ٹو پیپل رشتے کو طے کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ضروری ہے کہ پیشگی شرائط کے بنا مذاکرات کیے جائیں، بھارت کو دہشتگردی کے حوالے سے کچھ یقین دہانیاں کرائی جائیں تو معاملہ آگے بڑھ سکتا ہے۔

اجے بساریہ نے کہا کہ اسحاق ڈار کا بیان مثبت ہے لیکن اس کی ٹائمنگ درست نہیں ہے، بھارت اگلے تین مہینے انتخابات میں مصروف رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ بات چیت کے دروازے بند نہیں ہیں، لیکن جب آگے بڑھنے کی کوشش کی جاتی ہے تو کوئی دہشتگردی کا واقعہ ہوجاتا ہے جس سے ہم پھر واپس اسی جگہ آجاتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کچھ ”ٹریک ٹو“ چینلز کھلے ہوئے ہیں جبکہ کچھ ”کوائیٹ (بیک) چینلز“ بھی کھلے ہیں، ہمیں پاک بھارت تعلقتا کی نارملائزیشن کے حوالے سے بیک چینلز کے زریعے پہلے معاملات طے کر لینے چاہئیں پھر اس کا اعلان کرنا چاہیے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں