پاکستان دنیا کا چھٹا مہنگا ترین ملک قرار، ملک میں مہنگائی کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے، افراط زر کی شرح ہوشربا 38 فیصد تک پہنچ چکی۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان میں مہنگائی کے ایک ایک کر کے تمام ہی ریکارڈ ٹوٹے، مئی 2023 میں ملک میں مہنگائی بڑھنے کا 76 سالہ ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا، جس کے بعد اب پاکستان دنیا کے سب سے مہنگے ترین ممالک کی فہرست میں آ گیا ہے۔
اس حوالے سے دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق ورلڈ آف سٹیٹسٹکس نے دنیا بھر میں مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کر دیئے، ان اعداد و شمار کے مطابق دنیا کے 10 مہنگے ترین ممالک کی فہرست میں پاکستان بھی شامل ہے۔ اعدادو شمار کے مطابق ملک میں مہنگائی کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا، 38 فیصد شرح کے ساتھ پاکستان کا دنیا میں چھٹا نمبر ہے۔
وینزویلا عالمی سطح پر مہنگا ترین ملک بن گیا، مہنگائی کی شرح 436 فیصد ریکارڈ کی گئی اوپیک ممبر ملک وینزویلا امریکی پابندیوں کے سبب معاشی مشکلات کا شکار ہے۔
رپورٹ کے مطابق لبنان 269 فیصد افراط زر کی شرح سے دوسرا مہنگا ترین ملک قرار دیا گیا، شام میں مہنگائی بڑھنے کی شرح دنیا میں تیسری تیز ترین 139 فیصد ہے جبکہ پاکستان اڑتیس فیصد مہنگائی کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہے۔ ورلڈ آف سٹیٹسٹکس کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں مہنگائی 2 اعشاریہ 8 فیصد سے بڑھ رہی ہے، برطانیہ میں مہنگائی بڑھنے کی شرح 8.7 فیصد، بھارت میں 4.24 فیصد ریکارڈ ہوئی۔
اعداد وشمار کے مطابق افغانستان میں طالبان حکومت کے بعد قوت خرید میں ایک فیصد اضافہ دیکھا گیا جبکہ امریکہ میں مہنگائی بڑھنے کی شرح 4 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ یہاں یہ واضح رہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان میں ناصرف مہنگائی کی مجموعی شرح میں اضافے کے تمام ریکارڈ ٹوٹ، بلکہ خوراک کی مہنگائی بھی ہوشربا 52 فیصد تک پہنچ گئی۔ سال 2023 میں ملک میں اشیائے خوردونوش میں 100 فیصد اضافہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
ایک سال میں فی کلو آلو 40 روپے سے 70، زندہ مرغی 210 روپے اضافے سے 500 روپے سے زائد جب کہ فی کلو آم کی قیمت 110 سے 190 روپے تک پہنچ گئی۔ گزشتہ برس چینی 95 روپے کلو تھی جو اب 125 روپے کلو ہوگئی ہے، اس کے علاوہ آٹے کا تھیلا 1400 روپے سے تجاوز کرکے اب 2300 روپے میں میسر ہے۔ برانڈ کا گھی پچھلے سال فی کلو 370 روپے کا تھا جو اس سال 500 روپے سے زائد میں فروخت ہوا جبکہ ایک سال میں 10 روپے مہنگی ہو کر روٹی 25 روپے پر جا پہنچی۔