وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ تحریک انصاف اب سیاسی جماعت نہیں دہشت گرد جماعت بن چکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا جی ایچ کیو اور جناح ہاؤس پر حملے ہوئے،ریڈیو پاکستان کی عمارت اور ٹرانسپورٹ کو جلایا گیا۔
پہلی بار دیکھا کہ کورکمانڈر کے گھر حملہ کیا گیا،ہمارے دفاعی اداروں پر حملہ کیا گیا،جب بینظیر شہید ہوئیں تو لاہور کے جیالوں نے خود کو آگ لگائی.
آصف زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا ،میں نے جمہوریت بہترین انتقام کا نعرہ لگایا،کوئی انتقام لینے کا مطالبہ نہیں کیا۔
نوازشریف کی گرفتاری پر عمران خان خوش ہوتاتھا،مریم نواز کو ان کے والد کے سامنے گرفتارکیاگیا وہ پھر بھی خوش ہورہاتھا،وزیراعظم شہبازشریف،آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار کیاگیا۔
میں نے پاکستان میں جمہوریت کی خاطرشہید بے نظیر بھٹوکی لاش اٹھائی،مرحوم سینیٹر مشاہداللہ نےکہاتھا مجھے ان کے ابھی سے آنسو نظرآرہےہیں۔
عمران خان کو اس وقت اپنے لوگوں نے بہت سمجھایاتھا،اگر ہم پراپرٹی ٹائیکون کو اجازت دیتے توآج ہم لوگ جیل میں ہوتے۔
عمران خان نے اسپیکر سندھ اسمبلی کے گھر پر حملہ کرکے آغاسراج درانی کو گرفتار کرایا،یہ لوگ عادی ہوچکےہیں ہر ادارے پر حملہ کرچکے ہیں۔
پی ٹی آئی نے سب سے پہلے قومی اسمبلی پر حملہ کیا،ہم نے کچھ نہیں کیا،عدم اعتماد کے معاملے پر ہم کئی بار عدالت گئے،پنجاب کا معاملہ آیا تو 90روز میں الیکشن کرانےکا حکم ملا۔
آئی ایم ایف ڈیل کو سبوتاژ کرنے پر شوکت ترین،وزرا خزانہ کےپی اور پنجاب پکڑے گئے،یہ لوگ سازش کرتے رہے مگر ہم نے کچھ نہیں کیا۔
عمران خان کو عدالتوں سے خصوصی ریلیف ملاہے،ہم نے ملتان اور کراچی کے انتخابات میں عمران خان کو شکست دی،موسیٰ گیلانی اور حکیم بلوچ نےعمران خان کو بدترین شکست دی۔
چلیں مانتےہیں عمران خان کی گرفتاری کی جگہ درست نہیں تھی مگر گرفتاری تو صحیح تھی،پاکستان کے عوام اس وقت مشکل حالات سے گزررہے ہیں۔
عمران خان کا مقابلہ نیب کے ذریعے نہیں الیکشن سے ہی ہو گا، ہم ہمت پکڑیں اور مل کر کام کریں تو یہ ہار سکتا ہے، ہم جمہوریت کو بچائیں گے اور اس فتنے کا بندوبست کریں گے۔
تمام ادارے اپنے اختیارات میں رہ کر کام کریں، عمران خان پورے ملک میں ون مین شو چاہتاہے،عمران خان چاہتاہے کہ ہر ادارے میں ٹائیگر فورس ہو۔