پاکستان کا وسط ایشیائی اور افریقی ممالک کے ساتھ بارڈر تجارت کرنے کا فیصلہ یورپی یونین، امریکا، برطانیہ اور مشرق وسطیٰ کو بارڈر ٹریڈ میں شامل نہیں کیا جائے گا، وفاقی وزیر تجارت

ڈالر بحران اور امپورٹ مسائل پر قابو پانے کے لئے وفاقی حکومت نے بڑا اقدام اٹھا لیا۔

کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر تجارت نوید قمر نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے ایران، افغانستان کے بعد وسط ایشیائی اور افریقی کے ساتھ بارڈر تجارت کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

نوید قمر نے کہا کہ ایران اور افغانستان کے ساتھ بینکنگ چینل نہ ہونے کے سبب بارڈر ٹریڈ جاری ہے تاہم وسط ایشیائی ممالک اور افریقا میں بے حد پوٹیشنل ہونے کی وجہ سے اس خطے کو بھی بارڈر ٹریڈ میں شامل کرلیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بارڈر ٹریڈ سے ہماری برآمد کو بوسٹ ملے گا، وسط ایشیائی مملک اور افریقا میں ہماری بہت بڑی تجارت اس لئے رُکی ہوئی ہے کیونکہ بینکنگ نظام کی پیچیدگی اور فلو اف فنائس آسان نہیں تاہم بارڈر کے ذریعے تجارت بڑھائی جا سکتی ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جن ممالک میں ہماری تجارت سر پلس میں ہے انہیں بارڈر تجارت میں شامل نہیں کیا، یورپی یونین، امریکا، برطانیہ اور مشرق وسطیٰ کو اس میں شامل نہیں کیا جائے گا۔

نوید قمر نے کہا کہ چین کے ساتھ تجارتی توازن کو بہتر کرنے کے لئے اسے بارڈر کے اندر شامل کیا جاسکتا ہے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں