ماسکو روسی حکومت نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کو تیل کی ترسیل پر کوئی خاص رعایت نہیں دی گئی۔ نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے مطابق روسی وزیر توانائی نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان کیلئے وہی رعایت ہے جو دوسرے خریداروں کیلئے ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں اس بات کی تصدیق کی کہ پاکستان نے خام تیل کیلئے ادائیگی چینی کرنسی میں کی ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ “روس سے رعایتی تیل کا پہلا کارگو پاکستان پہنچ گیا ہے، یہ پاکستان اور روس کے نئے تعلقات کا آغاز ہے۔” بعدازاں جب روسی حکومت سے وزیراعظم پاکستان کے بیان سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے اس بات کی تردید کر دی کہ پاکستان کو رعایتی قیمت پر تیل دیا گیا ہے
انوں نے کہا کہ پاکستان کیلئے بھی وہی رعایت ہے جو دوسرے خریداروں کیلئے ہے۔
یاد رہے کہ روسی خام تیل کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ چکی ہے ، جبکہ دوسری کھیپ آئندہ چند دنوں میں پاکستان پہنچنے کی توقع ہے ۔چند روز قبل وزیر مملکت مصدق ملک نے بھی تصدیق کی تھی کہ روسی خام تیل کی خریداری کیلئے ادائیگی چینی کرنسی میں کی گئی ہے ۔ وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی طور پر سرکاری ریفائنریز کو روسی تیل فراہم کر رہے ہیں،اس کے بعد نجی ریفائنریز بھی لینا چاہیں تو روسی تیل لے سکیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے جو کمرشل ڈیل کی ہے اس میں ملک کو فائدہ ہے،پاکستان کو روسی تیل خریدنے سے کوئی نقصان نہیں۔ روسی تیل لانے سے ہمارے انشورنس کاسٹ بڑھی ہے،ہمارا فائدہ بہت ہے لیکن کتنا فائدہ ہو گا یہ نہیں بتا سکتے۔ وزیر مملکت نے عندیہ دیا کہ ایک سے ڈیڑھ ماہ میں آذربائیجان سے سستی گیس بھی ملے گی۔ ادھر وفاقی وزیرداخلہ راناثنا اللہ نے کہا ہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے یقین دہانی کرائی ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہو گی۔
آئندہ دنوں میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں واضح کمی آئے گی۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عافیہ صدیقی کا معاملہ قومی سطح کا ایشو بنا ہے۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے حوالے سے حکومت کی سنجیدہ کوششوں میں اور بہتری لائی جائے گی،حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے حوالے سے خط بھی لکھے گی۔ان کے معاملے پر ہر پاکستان جذباتی ہے۔