پنجاب اسمبلی کے نومنتخب اراکین اسمبلی نے حلف اٹھا لیا،سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے اراکین اسمبلی سے حلف لیا ،حلف اٹھانے کے بعد سپیکر پنجاب اسمبلی نے تمام نومنتخب اراکین اسمبلی کو مبارکباد پیش کی۔انہوں نے تمام نومنتخب اراکین اسمبلی سے کہا کہ امید کرتا ہوں کہ آپ تمام لوگ عوام کی امیدوں پر پورا اتریں گے۔
اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کل ہوگا جو خفیہ رائے شماری سے کیا جائیگا۔اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے انتخاب کا شیڈول بھی جاری کر دیاگیا ہے ۔سیکرٹری پنجاب اسمبلی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کیلئے کاغذات نامزدگی آج جمع کروائے جا سکیں گے جبکہ کاغذات کی جانچ پڑتال بھی آج ہی ہو گی۔
پی ٹی آئی کے وزیراعلیٰ کے عہدے کیلئے نامزد امیدوار اسلم اقبال اسمبلی نہ پہنچ سکے۔
ن لیگ اور اتحادی جماعتوں کی طرف سے ملک احمد خان کو سپیکر اور ظہیر احمد چنہڑ کو ڈپٹی سپیکر کی جانب سے نامزد کیا گیا ۔اس سے قبل آج صبح سپیکر سبطین خان کی زیر صدارت نو منتخب ارکان اسمبلی کی حلف برداری کیلئے پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ساتھ ہی 45 منٹ کیلئے ملتوی کر دیا گیاجونماز جمعہ کے بعد دوبارہ شروع ہوا،سپیکرپنجاب اسمبلی سبطین خان نے نومنتخب اراکین پنجاب اسمبلی سے حلف لیا۔
پنجاب اسمبلی کااجلاس اپنے مقررہ وقت سے 2گھنٹے لیٹ شروع ہوا تھا ۔ اسمبلی کا اجلاس آج صبح 10 بجے طلب کیا گیا تھا جو تاخیر کا شکار رہا۔اجلاس کے آغاز پر ن لیگی ارکان نے اسپیکر سے حلف لینے کی استدعا کی تاہم اسپیکرنے بغیرحلف لئے اجلاس میں وقفہ کردیا۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے نامزد وزیراعلیٰ اسلم اقبال کے پروڈکشن آرڈر جاری کررہا ہوں۔
سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے ایوان میں نعرے بازی کی اورن لیگ کے خلاف نعرے بازی کی جب کہ لیگی ارکان نے بھی ان کے نعروں کا جواب دیا، اجلاس میں سنی اتحاد کونسل اور (ن) لیگ کے ارکان میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔ایوان میںآمد پر میڈیا نمائندگان کے سوالوں کے جواب میں مریم نواز نے کہاکہ اللہ کرے پنجاب میں خدمت کا ایک نیا دور شروع ہو۔مسلم لیگ (ن) کی نامزد وزیراعلیٰ مریم نواز بھی حلف اٹھانے کیلئے اسمبلی میں موجود تھیں، مریم نواز کے اسمبلی آنے پر اراکین نے شیر شیر کے نعرے لگائے جب کہ لیگی ارکان نواز شریف کی تصاویر لے کر ایوان پہنچے جبکہ سنی اتحاد کونسل کے ارکان بھی اسمبلی میں موجود ہیں جنہوں نے (ن) لیگ کے خلاف نعرے بازی کی جب کہ لیگی ارکان نے بھی ان کے نعروں کا جواب دیا۔
اجلاس شروع ہوتے ساتھ ہی حکومتی اور اپوزیشن بنچوں کی جانب سے ایک دوسرے کیخلاف نعرے بازی شروع کر دی گئی ۔پی ٹی آئی ارکان نے بانی پی ٹی آئی اور ن لیگی ارکان نے نواز شریف کے نعرے لگائے۔ کچھ اراکین اسمبلی نے گھڑی چور اور ٹبر چور کے نعرے بھی لگائے۔پی ٹی آئی کے وزیراعلیٰ کے عہدے کیلئے نامزد امیدوار اسلم اقبال اسمبلی نہ پہنچ سکے، ن لیگ اور اتحادیوں کے 215 جبکہ سنی اتحاد کونسل کے 97 ارکان اجلاس میں شریک تھے۔
حکومتی ارکان کو سپیکر کے دائیں جانب کی نشستیں الاٹ کی گئی ہیں جبکہ اپوزیشن ارکان اسمبلی کو سپیکر کے بائیں جانب کی نشستیں الاٹ کی گئی ہیں، سنی اتحاد کونسل کو دی گئی نشستیں ابھی تک خالی ہیں۔پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے حیدر گیلانی کو پارلیمانی لیڈر نامزد کیا گیا ہے۔8 فروری 2024کو ہونے والے عام انتخابات کے نتیجے میں نئی پنجاب اسمبلی منتخب ہوئی ہے۔ مسلم لیگ ن نے وزیراعلی پنجاب کے انتخاب کیلئے مریم نواز کو امیدوار نامزد کیا ہے جبکہ تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل نے میاں اسلم اقبال کو وزیراعلی کیلئے امیدوار نامزد کیا ہے۔پنجاب اسمبلی کے افتتاحی اجلاس کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ۔