وزیرمملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اختیار حکومت کے پاس نہیں،حکومت 15دن میں قیمتوں کا تعین آئل مارکیٹ اور ڈالر ریٹ پر کرتی ہے۔ انہوں نے پیٹرولیم ڈیلر ایسوسی ایشن کے ساتھ مذاکرات کئے۔ جس پر پیٹرولیم ڈیلر ایسوسی ایشن نے 2 روز کیلئے ہڑتال مئوخر کردی ہے۔
وزیرمملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ جو بھی پالیسی بنائیں گے وہ ڈیلرز اور عوام کے مفاد میں ہوگی، ہماری کوشش ہے کہ کاروبار پر فرق نہ پڑے اور پیٹرول پمپس کھلے رہیں، ہم پالیسی ثبوت پر بنائیں گے، پیر کو پیٹرول پمپس کے سروے کے بعد دوبارہ بات کریں گے۔ سرحد پر ایرانی پیٹرول کی اسمگلنگ سے نقصان ہورہا ہے۔
وزیر مملکت مصدق ملک نے کہا کہ حکومت کے جانے میں 2 ہفتے رہ گئے ہیں، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اختیار حکومت کے پاس نہیں،حکومت 15دن میں قیمتوں کا تعین آئل مارکیٹ اور ڈالر ریٹ پر کرتی ہے۔
اس سے قبل پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن (پی پی ڈی ای) کے سیکریٹری اطلاعات نعمان علی بٹ نے ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ مطالبات کی منظوری تک پیٹرول پمپس بند رہیں گے۔ پی پی ڈی اے کے چیئرمین عبدالسمیع خان نے بیان میں کہا کہ پچھلے سال کے مقابلے میں افراط زر کی شرح تقریباً 38 فیصد ہوگئی ہے، اسی طرح بجلی اور دیگر یوٹیلیٹی بلز، مزدوری، کائبر ریٹ کی وجہ سے مالی لاگت اور دیگر ضروریات کی وجہ سے ڈیلرز کی کمیشن کے مارجن میں آمدنی بالکل ختم بلکہ منفی ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم انڈسٹری کے ڈیلرز ملک بھر میں 12 ہزار سے زائد ہیں اور اس نیٹ ورک کے ساتھ ملک کی ریڑھ کی ہڈی کے طور پر کام کرتے ہیں لیکن حکومت کی جانب سے مکمل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری ایسوسی ایشن پاکستان کی سب سے بڑی ایسوسی ایشن ہے، جس کے 10 ہزار ارکان ہیں، حکومت پاکستان سے 1999 میں طے ہوا تھا کہ ہمیں 5 فیصد منافع یا مارجن ملا کرے گا جو 2004 تک 4 فیصد ہوگیا۔