تین روز قبل قومی ائیرلائن پی آئی اے کی جدہ سے کراچی آنے والی فلائیٹ پی کے 860 کا اچانک روٹ تبدیل کرنے کے معاملے نے نیا رخ اختیار کرلیا ہے۔
ذرائع کے مطابق روٹ کی کراچی کے بجائے لاہور منتقلی پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹیو (سی ای او) کی فیملی کی خواہش پر کی گئی تھی جنہیں لاہور اترنا تھا۔
اس مقصد کے لیے 150 مسافروں کو ایئر پورٹ پر محصور رکھا گیا اور مالی خزانے کو نقصان الگ پہنچایا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی ایئر لائن کے سی ای او کے اہل خانہ نے ضد کی کہ فلائیٹ کو لاہور لے جایا جائے جب کہ پی آئی اے کے ترجمان نے فلائیٹ کے روٹ کی تبدیلی آپریشنل بتائی تھی۔
ترجمان پی آئی اے کا کہنا تھا کہ ری روٹ سے متعلق مسافروں کو ان کے دستیاب نمبرز پر مطلع کیا گیا تھا۔