پی آئی اے کی ائیرہوسٹس غیر ملکی کرنسی سمگل کرتے رنگے ہاتھوں گرفتار

ایئرہوسٹس سے برآمد ہونے والی رقم میں 37ہزار 318 امریکی ڈالرز اور چالیس ہزار سعودی ریال ہیں، کرنسی نوٹ پی آئی اے کی ایئر ہوسٹس نے اپنی جرابوں میں چھپا رکھے تھے،ڈپٹی کلکٹر کسٹم راجہ بلال

صوبائی دارالحکومت لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر کسٹم نے ایک کارروائی کے دوران پی آئی اے کی ائیرہوسٹس کو غیر ملکی کرنسی سمگل کرتے رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا،ایئرہوسٹس سے امریکی ڈالرز اور سعودی ریال برآمد ہوئے جن کی مالیت پاکستانی کرنسی میں لاکھوں روپے بتائی گئی ہے۔ بتایاگیا ہے کہ کرنسی نوٹ پی آئی اے کی ایئر ہوسٹس نے اپنی جرابوں میں چھپا رکھے تھے۔

ڈپٹی کلیکٹر کسٹم راجہ بلال کے مطابق برآمد ہونے والی رقم میں 37ہزار 318 امریکی ڈالرز اور چالیس ہزار سعودی ریال شامل ہیں۔ شک پڑنے پر ایئر ہوسٹس کی تلاشی لی گئی تو اس کی جرابوںسے غیر ملکی کرنسی برآمد ہوئی۔ ایئر ہوسٹس کو جدہ جانے والی پرواز سے اتار کر کرکے مقدمہ درج کرنے کے بعد تفتیشی ٹیم کے حوالے کر دیا گیا۔

قومی ایئر لائن کی ایئرہوسٹس لاہور سے پی آئی اے کی پرواز پر جدہ جارہی تھی۔

شک پڑنے پر کسٹمز حکام نے ایف آئی اے امیگریشن کے ساتھ مل کر اس کو آف لوڈ کرایا اور جب تلاشی لی تو ریال اور امریکی ڈالر برآمد ہوئے۔ڈپٹی کلیکٹر کسٹم راجہ بلال نے کہا کہ کرنسی سمگلنگ روکنے کیلئے وزیراعظم اور چیئرمین ایف بی آر کی ہدایت پر ہر صورت عمل کیا جا رہا ہے۔ قومی ایئر لائن کے اعلی افسران کو ایئر ہوسٹس کی کرنسی سمگلنگ کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ چند ماہ قبل بھی پاکستان کی قومی ایئرلائن کی فضائی میزبان کے پاس خلاف ضابطہ ایک سے زائد پاسپورٹ کی موجودگی پر انہیں کینیڈا کے ایئرپورٹ پر روک لیا گیا تھا۔پاکستان کی قومی ایئرلائن پی آئی اے کی حنا ثانی نامی ایک فضائی میزبان کو اس وقت کینیڈا کے ایک ایئرپورٹ پر حراست میں لے لیا گیا تھاجب وہ لاہور سے ٹورنٹو جانے والی پرواز پی کے 789 میں سفر کے بعد ایئرپورٹ سے باہر جا رہی تھیں۔

پی آئی اے کے عملے کی رکن حنا ثانی کو گزشتہ ہفتے غیر متعلقہ افراد کے پاسپورٹ، امیگریشن سٹیمپ اور جوتوں میں مبینہ طور پر چھپائی گئی ایک ممنوعہ چیز لے جانے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔پی آئی اے کی انتظامیہ نے حنا ثانی کو کینیڈا جانے کی اجازت دینے والے عملے کے شیڈیولر اور ڈپٹی جنرل منیجر (فلائٹ سروسز) کو انکوائری میں شامل کرکے معاملے کی مزید تحقیقات شرو ع کر دیں تھیں۔

ترجمان پی آئی اے عبداللہ خان کے مطابق ’ابتدائی معلومات میں یہ بات سامنے آئی تھیں کہ فضائی میزبان کے پاس مبینہ طور پر ایک سے زائد پاسپورٹ موجود تھے جس کی وجہ سے انہیں ایئرپورٹ روکا گیا تھا۔جبکہ ایک اورواقعہ میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی ٹورنٹو فلائٹ پر تعینات ائیر ہوسٹس مبینہ طور پر کینیڈا میں لاپتہ ہوگئی تھیں۔

بتایاگیا تھا کہ فائزہ مختار نامی فضائی میزبان اسلام آباد سے ٹورنٹو کی پرواز نمبر پی کے 781 پر تعینات تھی جو کینیڈا کے شہر ٹورنٹو ایئرپورٹ پر پہنچی اور پھر لاپتہ ہوگئی تھیں۔مبینہ طور پر سلپ ہو جانے والی خاتون ایئرہوسٹس کوواپسی کی پرواز پر ٹورنٹو سے کراچی کی پرواز 784 پر فرائض انجام دینا تھے۔فائزہ مختار کے مبینہ سلپ ہونے کا علم واپسی کی پرواز کیلئے عملے کے ساتھ رپورٹ نہ کرنے پر ہوا تھا۔ ،ترجمان پی آئی اے کے مطابق فائزہ مختار کے خلاف محکمانہ تادیبی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا تھا۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں