پی ٹی آئی اور ہمارے درمیان پہاڑ حائل ہے، عبور کرنا آسان نہیں پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے درمیان کوئی اتحاد نہیں ہوا،سندھ میں پیپلز پارٹی اور کے پی کے میں پی ٹی آئی کے لیے ہمارا حق چھینا گیا۔مولانا فضل الرحمان کی گفتگو

جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اور ہمارے درمیان پہاڑ حائل ہے، عبور کرنا آسان نہیں ہمارا اتحاد نہیں ہوا۔انہوں نے نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ غلط غلط ہوتا ہے 2018 میں ہوا یا 2024 میں ، انتخابات میں کس کو کہاں جتوانا ہے، نتیجے کے لیے رشوت لی گئی۔

مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی وفد پہلے بھی کئی بار آیا ہمیشہ عزت دی، جے یو آئی کو ملک بھر کے الیکشن پر تحفظات ہیں۔خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کے نتائج پر بھی تحفظات ہیں، ہم ان کے سامنے بھی اچھے انداز میں تحفظات رکھے۔پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے درمیان کوئی اتحاد نہیں ہوا۔دونوں جماعتوں کے درمیان پہاڑ حائل ہے، عبور کرنا آسان نہیں۔

پی ٹی آئی والوں کا یہاں آنا اور ہم سے گفتگو کرنا ایک ماحول تشکیل دیا ہے، ایسے ماحول جس میں مذاکرات ہوں اور مسائل کا حل نکلے۔مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی اور کے پی کے میں پی ٹی آئی کے لیے ہمارا حق چھینا گیا۔بلوچستان میں بھی مختلف جماعتوں کے لیے ہمارا حق چھینا گیا۔لاڈلے بڑھ گئے ہیں، سمجھ نہیں آ رہا کون کون لاڈلے تھے۔

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن )کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ملک میں بڑے چور اسمبلیوں اور سینیٹ میں بیٹھے ہوئے ہیں، یہ لوگ سیٹیں خریدتے ہیں، سیاسی استحکام کیلئے ہمیں چاہے اپوزیشن میں بیٹھنا پڑے، ہم تیار ہیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری معیشت کی بحالی کا بہت آسان نسخہ ہے، یہاں ٹیکس، گیس اور بجلی کی چوری ہے، اس کو روکا جائے تو معیشت بہتر ہو سکتی ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ریٹیل سیکٹر ٹیکس نہیں دیتا، اسمگلنگ ہوتی ہے، ایف بی آر کے افسران ارب پتی ہیں، سب کو پتہ ہے بیماری کیا ہے، یہاں 87 فیصد بجلی چوری ہوتی ہے جو 9 سو ارب روپے کی ہے، بجلی کی مد میں آج سے چند ماہ پہلے کچھ ریکوری ہوئی، نگراں حکومت نے اچھا کام کیا لیکن تسلسل جاری رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اب تو فارم 45 ملے ہیں لیکن 2018ء میں ہمیں تو ملے ہی نہیں تھے، سفید کاغذوں پر ملے تھے جو میں نے جنرل باجوہ کو بھیجے اور کہا کہ ہمارے ساتھ یہ ہو رہا ہے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں