فلسطین کی محبت و حمایت میں جہاں دنیا بھر سے آوازیں اٹھتی ہیں وہیں آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے بچے نے بھی فلسطین سے محبت کا پیغام بھیج دیا۔
چار سالہ آسٹریلوی بچے کی سالگرہ کے موقع پر فلسطینی جھنڈے کی تھیم پر مبنی ایک کیک ڈیزائن کیا گیا جس کی تصویر سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگئی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سالگرہ کا کیک آسٹریلیا کے شہر سڈنی کی ایک بیکری میں تیار کیا گیا جس پر تہلکہ مچ گیا۔
سوشل میڈیا پر اس تصویر کے پوسٹ ہونے کے بعد ہنگامہ برپا ہوا جس کے بعد مذکورہ سوشل میڈیا اکاؤنٹ ڈیلیٹ کر دیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، آسٹریلیوی پولیس کی جانب سے فی الحال اس معاملے پر غور کیا جا رہا ہے۔
تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کیک پر فلسطینی جھنڈوں کے ساتھ حماس تنظیم کا ایک کارکن بھی نصب کیا گیا تھا جس کا چہرہ رومال سے چھپا ہوا ہے۔
بچہ بھی کیک پر موجود حماس کارکن کی طرح سر پر رومال باندھا ہوا ہے اور اُسی کی طرح لباس پہنا ہوا ہے۔
دوسری جانب فلسطین کی حمایت کرنے والے افراد نے اس بچے کی فلسطین سے محبت کو خوب سراہا اور اسے چیمپئن قرار دیا جبکہ تنقید آمیز تبصروں کا بھی سلسلہ جاری ہے۔
وہیں آسٹریلوی یہودی گروپ کے سی ای او رابرٹ گریگوری نے ڈیلی ٹیلی گراف کو بتایا کہ بچے کو دہشت گرد کا لباس پہنانا، جس میں حماس کا ہیڈ بینڈ بھی شامل ہے، قابل مذمت اور بچوں کے ساتھ بدسلوکی کی ایک قسم ہے۔