لاہور کے علاقہ ڈیفنس میں ہوئے کار حادثے کے کیس میں پولیس نے ملزم افنان کے والد کی گرفتاری مانگ لی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈیفنس کار حادثے میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد کی ہلاکت کے مقدمہ میں ملزم افنان کے والد شفقت اعوان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی جہاں پولیس کی جانب سے ملزم افنان کے والد کی گرفتاری مانگی گئی، اس موقع پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ انوسٹی گیشن مکمل ہو گئی ہے ملزم قصوروار پایا گیا ہے، ملزم نے خود گاڑی کی چابی اپنے بیٹے کو دی، وقوعے کے وقت بھی ملزم جائے وقوعہ پر موجود تھا، اس لیے ملزم کی گرفتاری مطلوب ہے۔
دوران سماعت وکیل مدعی رانا مدثر عمر نے کہا کہ ’پولیس نے انوسٹی گیشن مکمل کر لی ہے عدالت قانون کے مطابق فیصلہ کر دے‘، بعد ازاں عدالت نے ملزم کے وکیل کو کیس کی فائل کا جائزہ لینے کے لیے مہلت دے دی۔
مرکزی ملزم افنان کے والد شفقت کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اللہ تعالی رحم کرے، ہم سوگوار خاندان کے ساتھ ہیں، عدالت میں پیش ہوئے ہیں، عدالت میں تمام شواہد اکھٹے کیے جا رہے ہیں جو الزام ہمارے اوپر ہیں وہ مدعیوں نے ثابت کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا درست خبر دیں، ہم نے کسی کو کوئی دھمکی نہیں دی اگر کوئی دھمکی ہے تو اس کو ثابت کریں، وہ پولیس کو آگاہ کریں اور جو جس نے کیا اس کو اس کی سزا ملنی چاہیئے، بچے نے جو نہیں کیا اس کی سزا بچے کو نہیں ملنی چاہیئے، میڈیا سچائی کو دیکھے، بچے سے زیادتی نہ کی جائے۔ خیال رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت نے ڈیفنس کار حادثے میں چھ افراد کی ہلاکت کے کیس میں گرفتار ملزم افنان کے جسمانی ریمانڈ میں چار دن کی توسیع کی تھی، پولیس نے موقف اپنایا کہ ‘ملزم کی عمر کا تعین کا ٹیسٹ کروا لیا گیا ہے، ملزم بار بار تفتیش میں اپنا بیان بدل رہا ہے، ملزم افنان کا فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ اور پولی گرافک ٹیسٹ کرانا ہے‘، اس موقع پر ملزم کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی اور ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کی استدعا کی، ملزم کے وکیل کی استدعا پر عدالت نے ملزم افنان کی ہتھکڑی کھولنے کا حکم دے دیا۔