کراچی میں قتل نوجوان لڑکے اور لڑکی کے بارے میں تفصیلات سامنے آگئیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کے والد نے جب فائرنگ کی تو اس کی بیٹی اور اس کا دوست دونوں گاڑی میں بیٹھے باتیں کررہے تھے۔
بکھر گوٹھ میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر لڑکا لڑکی کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔ پولیس کے مطابق مقدمہ مقتول نوجوان کے بھائی کی مدعیت میں تھانہ سچل میں درج کیا گیا۔
فائرنگ کا واقعہ جمعہ کو علی الصبح پیش آیا تھا۔ ابتدائی طور پر پولیس حکام کا کہنا تھا کہ واقعہ غیرت کے نام پر پیش آیا۔ قتل کی جانے والی لڑکی کی شناخت لاریب اور لڑکے کی حسن وقار کے نام سے ہوئی۔ لڑکی کے والد اور بھائی نے ڈبل کیبن گاڑی پر فائرنگ کی تھی۔ لڑکی کے والد کا نام ڈاکٹر رفیق شیخ ہے۔
لڑکے اور لڑکی کے بارے میں تفصیلات
پولیس حکام کے مطابق مقتول نوجوان صبح 5 بجکر 20 منٹ پر گھر سے نکلا تھا۔
مقتول نوجوان اور مقتولہ ایک ہی کالج میں ساتھ پڑھتے تھے۔ لڑکا علیٰ الصبح اپنی دوست سے اس کے گھر کے باہر گاڑی میں ملنے آیا تھا۔
واقعہ کے حوالے سے پولیس حکام نے مزید بتایا کہ مقتول نوجوان کے والد کی گارمنٹس فیکٹری ہے، لڑکی کے والد ڈاکٹر رفیق احمد شیخ نے بیٹے کے پستول سے فائرنگ کی۔
پولیس کے مطابق ڈاکٹر رفیق نے غیرت کے نام پر نوجوان کو 8 جبکہ بیٹی کو 4 گولیاں ماریں۔
مدعی نے مقدمے میں بیان دیا کہ صبح پولیس کے ذریعے اطلاع ملی کہ میرے بھائی کی لاش اسپتال میں ہے، رات تین بجے ہم سے ملنے آنے والے دوست ہمارے گھر سے گئے۔
مقتول نوجوان کے بھائی مدعی مقدمہ کے مطابق ساڑھے چار بجے ہم دونوں بھائی سونے چلے گئے، لیکن صبح پولیس کی فون کال موصول ہوتے ہی گھر میں دیکھا تو ہماری سفید ویگو گاڑی موجود نہیں تھی۔
مقدمے کے متن کے مطابق چوکیدار سے معلوم کیا تو اس نے بتایا کہ صبح 5 بجکر 20 منٹ پر حسن گاڑی لے کر گیا ہے، میں جب دوستوں کے ہمراہ عباسی شہید اسپتال پہنچا تو بھائی اور اس کی دوست کی لاشیں موجود تھیں۔
واضح رہے کہ فائرنگ کرنیوالے ڈاکٹر رفیق اور بیٹےعبداللہ کو پولیس نے صبح ہی حراست میں لے لیا تھا۔ ابتدائی بیان میں لڑکی کے والد کا کہنا تھا کہ گاڑی میں موجود نوجوان نے مجھ پرفائرنگ کی۔
پولیس کے مطابق لاریب اور حسن گاڑی میں بیٹھے گپ شپ کر رہے تھے جب انہیں نشانہ بنایا گیا جس کے بعد ڈاکٹررفیق اور ان کا بیٹا، لڑکی لاریب کی لاش اپنے گھرلے گئے جبکہ حسن کی لاش کو گاڑی میں چھوڑ دیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے برآمد ہونے والا شناختی کارڈ حسن کے بھائی احسن کا ہے۔
پولیس نے جائے وقوعہ سے 2 ہتھیار برآمد کیے تاہم اس بات کی تصدیق لائسنس دیکھنے کے بعد کی جائے گی کہ حسن کے پاس بھی اسلحہ تھا یا نہیں۔
قتل کی جگہ سے کم از کم پانچ گولیوں کے خول ملے ہیں۔ پولیس نے آلہ قتل بھی برآمد کرلیا ہے، واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔