کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں طالبعلم عبدالرحمن پرتشدد کامعاملہ نیا رخ اختیارکرگیا، انسٹاگرام پراپ لوڈ وڈیو نےاصل حقیقت کا پردہ اٹھادیا۔
پولیس والے کے ہاتھوں تشدد کانشانہ بننےوالےعبدالرحمان کی بدمعاشی پرمبنی دھمکی آمیزویڈیو سوشل میڈیا پرسامنے آگئی، ویڈیو میں دیکھا عبدالرحمان کی جانب حاشرکو دھمکاتے ہوئے اور واٹس پربہن کو اغواکرنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں۔
عبدالرحمان کی پولیس افسر عبدالروف کے بیٹے حاشر سے بدتمیزی کرتا رہا، اسکول سینٹرکے باہرعبدالرحمان کی حاشر کو زدکوب کرنے کی ویڈیو وائرل کردی۔
ویڈیو میں عبدالرحمان، حاشرکو دھمکا کرکہہ رہا ہےکہ مجھے ڈیڈی کہو۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ حاشر مستقل عبدالرحمان کو روکتا رہا۔
علاوہ ازیں عبدالرحمان نے واٹس اپ پرحاشرکو میسیج کرتا رہا۔ عبدالرحمان نے مسیج میں کہا میں راجہ ہوں یعنی تیرا ڈیڈی عبدالرحمان نے حاشر کی بہن کو اغوا کی دھمکی بھی دی۔
عبدالرحمان نے اسکول کے تمام دوستوں کو حاشر کی پٹائی سے متعلق ویڈیو بھی ارسال کی۔ عبدالرحمان نے سب لڑکوں کو خبردار کیا کہ آئندہ جوساتھ نہیں دے گایہی حشر ہوگا۔
مقدمے کے ملزم حاشرکی والدہ کہتی ہیں پہلے میرے بیٹے کو نقل نہ کرانے پرمارا اوروڈیو بناکر انسٹاگرام پراپلوڈ کرنے کی دھمکیاں دیں
انہوں نے بتایا کہ حاشرنےامتحان میں نقل نہیں کروائی تو اسےاسکول کےسامنےماراگیا، میرے بیٹے کی وڈیو بناکرانسٹاگرام پراپلوڈ کی اوردھمکیاں دی، فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے راجہ عبدالرحمان حاشرکودھمکارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ابھی بھی لوگوں کے ذریعے دھمکیاں دی جارہی ہیں، مقدمہ 22 مئی کوعبدالرحمان کےوالد رستم بشیرکی مدعیت میں درج ہے، مقدمےمیں والدعبدالروف اور دونوں بیٹوں حاشر،بھائی ریحان کو بھی نامزدکیا گیا۔